جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

روسی بحری ٹرالر ڈوبنے سے کم از کم 54 افراد ہلاک ،15 لاپتہ

datetime 2  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبادس(نیوز ڈیسک)مغربی بحرالکاہل میں مچھلیاں پکڑنے والے ایک روسی بحری ٹرالر کے ڈوبنے سے کم از کم 54 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 15 لاپتہ افراد کی بھی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔حادثہ روس کے مشرق میں 330 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جزیرہ نما کمچاتکا کے قریب پیش آیا۔روس کے میری ٹائم ریسکیو مرکز کا کہنا ہے کہ دالنی ووستوک نامی اس ٹرالر پر حادثے کے وقت 132 افرا سوار تھے۔ادارے کا کہنا ہے اب تک 63 افراد کو بچا لیا گیا ہے جن میں سے اکثر شدید سردی کی وجہ سے ہائیپوتھرمیا کا شکار ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور دو درجن کشتیاں اور بحری جہاز سمندر کے برفیلے پانی میں لاپتہ ہونے والے 15 افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔تاہم شدید سرد پانی کی وجہ سے ان افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔اس بحری ٹرالر کے عملے میں سے 78 افراد روسی تھے جبکہ باقی 54 کا تعلق دیگر ممالک سے تھا جن میں لیٹویا، یوکرین، برما اور ونواتو بھی شامل ہیں۔تاحال حادثے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے تاہم روس میں ہنگامی امداد کے اداروں کا کہنا ہے کہ سمندر میں تیرتے برفانی ٹکڑوں نے ممکنہ طور پر جہاز میں سوراخ کیا جس سے وہ ڈوب گیا۔ہنگامی حالات کے لیے روسی وزارت کا کہنا ہے کہ پانی جہاز نے انجن روم میں بھرا اور ٹرالر 15 منٹ میں ہی ڈوب گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…