فرانس نے پہلی بار اخوان المسلمون اور اس کے ہم خیال گروپوں کو ان تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں فرانس میں بلیک لسٹ کیا جا رہا ہے۔ فرانسیسی وزیراعظم مانویل فالس کا کہنا ہے کہ ان کا ملک انتہا پسندانہ نظریات رکھنے والے گروپوں کو بلیک لسٹ کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں اخوان المسلمون اور پڑوسی ملکوں موجود سلفی شدت پسند اور اخوان کی حمایت کرنے والوں کو بھی اس میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعتدال پسند گروپوں کو خود کو بنیاد پرست تنظیموں اور قدامت پسندوں سے الگ کرنا ہو گا۔ اس سلسلے میں فرانس کے تمام سیکیورٹی اداروں اور پولیس کو بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں ہم کسی گروپ کی مذہبی اجارہ داری قبول نہیں کریں گے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ فرانسیسی وزیراعظم کا بیان یورپ کے ان ممالک پر بالواسطہ طو پر سخت تنقید ہےجو اپنے ہاں اخوان المسلمون کے افکارو نظریات کا احترام کرتے ہیں۔