جمعہ‬‮ ، 25 اپریل‬‮ 2025 

مسجدالحرام کے نوادرات کی بلیک میں فروخت کا انکشاف

datetime 10  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدّہ – حرمین الشریفین کے امور کے نگران ادارے نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے کہ مسجد الحرام کی توسیع کے دوران ملنے والے نوادرات کو بلیک مارکیٹ میں ہزاروں ریال کے بدلے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ بیان مقامی میڈیا میں کیے جانے والے اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ یہ اشیاء چھ ہزار ریال سے لے کر ایک لاکھ پچاس ہزار ریال کے درمیان فروخت کی جارہی ہیں۔ حرمین الشریفین کے نگران ادارے کے ترجمان احمد المنصوری نے حال ہی میں کہا ہے کہ ایسا اس لیے ممکن نہیں ہے کہ ملنے والے تمام نوادرات کا ریکارڈ موجود ہے اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے نظام کے تحت اس پر نظر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ نظام ان تمام نایاب اشیاء پر نظر رکھتا ہے جو دس سال قبل توسیعی کام کے دوران اس مسجد سے نکالی گئی تھیں، یا پائی گئی تھیں۔ اس میں کئی سال قبل تعمیر کیے جانے والے پرانے ستون بھی ہیں، جو حال ہی میں مقامی طور پر ڈسپلے کے لیے رکھے گئے ہیں۔ تاہم عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کچھ ورکرز یہ اشیاء ڈیلروں کو فروکت کرتے پائے گئے ہیں۔ ایک ڈیلر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ دعویٰ کیا کہ اس کے پاس مسجد الحرام سے حاصل ہونے والے اصلی حصے موجود ہیں، جو انہوں نے توسیعی کاموں کے دوران خریدے تھے۔ اس ڈیلر نے دعویٰ کیا کہ حرمین الشریفین کے نگران ادارے کے گودام اور ٹھیکے داروں سے براہ راست یہ اشیاء باہر آئی ہیں اور دیگر لوگوں کے ذریعے بھی جو مکہ کی تاریخ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ ڈیلر نے کہا کہ اس نے بعض اشیاء کی قیمتوں کا تعین کیا ہے۔ ’’مثال کے طور پر زم زم کے کنویں کے تہہ خانے سے نکالے جانے والے ایک ٹائل جسے 1954ء میں شاہ سعود کی جانب سے شروع کیے گئے توسیعی منصوبے کے دوران نکالا گیا تھا، کی قیمت چھ ہزار ریال ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’لیکن تانبے کا ٹکڑا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قبر مبارک کا کور تھا، کی قیمت ایک لاکھ پچاس ہزار ہے۔ ایک اور ٹکڑا جس پر ’’باب شاہ عبدالعزیز‘‘ کے الفاظ کندہ ہیں، کی قیمت بھی ایک لاکھ پچاس ہزار ہے۔‘‘ مذکورہ ڈیلر کا کہنا ہے کہ ان اشیاء نے اپنی مارکیٹ پیدا کرلی ہے، اس لیے کہ ان میں سے بہت سے کافی قدیم ہیں اور خلافتِ راشدہ اور خلافتِ عثمانیہ کے دور سے تعلق رکھتی ہیں۔



کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…