سیالکوٹ (این این آئی)سپرنٹنڈنٹ جیل سیالکوٹ نے قیدی کے بھائی سے ساڑھے 4 لاکھ روپے کا صوفہ سیٹ مانگ لیا۔بتایا گیا ہے کہ تھانہ کینٹ کے علاقہ بھوتھ کے رہائشی محمد جہانزیب اعوان نے وزیر اعظم عمران خان، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، انسپکٹر جنرل آف پولیس
جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد بیگ اور دیگر ارباب اختیار کو ایک درخواست دیتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اسکا بھائی مقدمہ میں ملوث ہونے کی بناء پر ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں مقید ہے اور وہ اپنے بھائی سے ملاقات کے لئے جیل میں آ تا ہے تو جیل کا عملہ اس سے پیسے لینے کے لئے اس کو تنگ کرتا اور پیسے لینے کے بعد عملہ ملاقات کرواتا ہے جبکہ اس کے بھائی کو جیل کے عملہ نے جھوٹے مقدمہ میں ملوث کر دیا ہے اور اس سے 60 ہزار روپے بھائی سے ملاقات کروانے کی غرض سے حاصل کئے گئے۔درخواست میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ ملک عطاء اللہ نے درخواست گزار سے بھائی سے ملاقات کروانے اور جیل میں سہولتیں دینے کی خاطر ساڑھے 4 لاکھ روپے مالیت کا صوفہ سیٹ مانگ لیا ہے۔اس سلسلہ میں جب مزکورہ جیل سپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ میر ے اوپر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔