ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) لال بیگوں سے محبت کرنے والے جاپانی نوجوان کا کہنا ہے کہ اُسے کاکروچز سے بہت پیار ہے اور وہ ان کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اسٹاریٹکس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یوتا شینوہارا نامی 25 سالہ نوجوان لال بیگوں سے نہ صرف محبت کرتا ہے بلکہ وہ
ہر وقت انہیں اپنے ساتھ بھی رکھتا ہے اور جب وہ مرجاتے ہیں تو انہیں پکا کر کھا جاتا ہے۔ شینو کا کہنا تھا کہ ’ایک لال بیگ جس کا نام لیزا رکھا وہ میرے ساتھ ڈیڑھ سال تک رہا، میں اُس کے ساتھ بہت خوش رہتا اور بہت ساری باتیں کرتا تھا کیونکہ میرا یقین تھا کہ وہ میری باتوں کو غور سے سُنتی ہے‘۔ جاپانی نوجوان کا کہنا تھا کہ لیزا اپنے ڈنگ ہلا کر میری باتوں کا جواب بھی دیتی تھی، ایک روز اُس کی طبیعت خراب ہوئی اور میں نے اُسے دوائی کھلائی مگر وہ زندہ نہ رہ سکی۔ یوتا شینو ہارا کا کہنا تھا کہ لیزا وہ پہلا لال بیگ تھا جس سے میں نے دوستی کی اور مرنے کے بعد اُسے پکا کر کھایا، اب مجھے محسوس ہوتا ہے وہ میرے دل اور جسم کے ایک حصے میں زندہ ہے‘۔ نوجوان نے دعویٰ کیا کہ لیزا میری پہلی محبت تھی، اُس کے بچھڑنے کے بعد مجھے دیگر لال بیگوں سے بہت زیادہ لگاؤ اور محبت ہوگئی اب تک میری متعدد کاکروچوں سے دوستی ہوچکی ہے۔ یوتا کا مزید کہنا تھا کہ جس لال بیگ سے مجھے لگاؤ ہوجائے تو پھر اُسے میں ہر جگہ اپنے ساتھ لے کر جاتا ہوں، لوگوں کو شاید لال بیگوں سے کراہیت آتی ہے اس لیے وہ مجھ سے بہت دور رہتے ہیں۔