برسبین (مانیٹرنگ ڈیسک) اس وقت آپ کا کیا حال ہوگا جب آپ واش روم کا رخ کریں اور ٹوائلٹ سیٹ میں ایک بن بلایا مہمان آپ کو ‘خوش آمدید’ کہنے کے لیے بیٹھا ہو اور ایسا لگے جیسے حملہ ہی کرنے والا ہے؟ ایسا ہی کچھ آسٹریلین شہر برسبین کے ایک رہائشی کے ساتھ ہواجس نے ایک کافی بڑے کارپٹ پائیتھان کو کموڈ کے اندر تیرتے دیکھا۔ پانی کے اندر تیرنے والے اس سانپ نے
کچھ ایسی پوزیشن بنارکھی تھی جیسے چھلانگ لگا کر حملہ کردے گا۔ سانپ پکڑنے والے ادارے برسبین اسنیک کیچر کے لیے کام کرنے والے اسٹیورٹ لالور کو صبح 6 بج کر 45 منٹ پر خوفزدہ رہائشی کی کال ملی جس نے درخواست کہ اس کے واش روم سے اس زہریلے جاندار کو نکالا جائے۔ اسٹیورٹ کے مطابق ‘ اس رہائشی نے اس لیے کال کی تاکہ ہم سانپ نکال سکیں اور وہ سکون سے واش روم کو استعمال کرسکے’۔ اس قسم کے سانپ ریاست کوئنزلینڈ میں بہت زیادہ عام ہیں مگر یہ عام نہیں کہ سانپوں کو ٹوائلٹ میں دریافت کیا جائے، ہر سیزن میں ایسے 2 یا 3 ہی واقعات ریکارڈ ہوتے ہیں۔ تو اسٹیورٹ نے دستانے پہنے اور اپنے ہاتھوں سے سانپ کو پکڑ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ اس طرح کے سانپ ہمیشہ سورج میں رہنا پسند کرتے ہیں مگر جب گرمی حد سے زیادہ ہو تو وہ خود کو ٹھنڈا رکھنے کے ذرائع بھی تلاش کرتے ہیں۔ اگرچہ اس نسل کے سانپ زہریلے نہیں ہوتے مگر ان کے کاٹنے پر گوشت کافی کٹ جاتا ہے اور علاج نہ ملنے پر کافی دیر تک خون بھی بہتا رہتا ہے۔