اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پودوں کی بہتر نشوو نما کیلئے یوں تو ماہرین زراعت موسم اور بلحاظ زمین کئی طرح کی تجاویز اور مشوروں سے کسانوں کو نوازتے رہتے ہیں تاہم شوقیہ یا محدود پیمانوں پر سبزیوں کی پیداوار کیلئے ماہرین زراعت کی جانب سے بتائے جانے والے
مشورے کچھ مہنگے ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ فی ایکڑ کے حساب سے ادویات اور تدابیر اختیار کرنے سے متعلق ہوتے ہیں۔ اگر آپ نے اپنے گھر کے قریب موجود کیاری میں شوقیہ طور پر ٹماٹر یا دیگر سبزیاں اگانے کا ارادہ کیا ہے اور آپ زمین کی زرخیزی میں اضافے چاہتے ہیں تو آپ اس طریقے کو آزما کر دیکھیں۔ برطانیہ میں موجود ایک شخص جس نے اپنے گھر کی عقبی جانب سبزیوں کی کیاری بنا رکھی تھی وہاں ٹماٹر اگانے کا ارادہ کیا اور ٹماٹر کا پودا لگانے سے قبل اس نے 10فٹ گہرا گڑھا کھود کر اس میں ایک انـڈا اور کیلا رکھ کر اس کو 7فٹ تک مٹی سے بھر دیا اس کے بعد ٹماٹر کا پودا لگایا گیا۔ حیرت انگیز طور پر انڈے اور کیلے کو بطور کھاد استعمال کرنے پر اس جگہ لگائے گئے ٹماٹر کے پودوں کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اس برطانوی شخص کا کہنا ہے کہ یہ اشیاءثابت رکھنے کا یہ فائدہ ہے کہ جب ٹماٹر کی نشوونما ہوگی تو اس کی جڑیں کیلے کو مضبوطی سے پکڑنے کے ساتھ انڈے سے غذائیت پائیں گی۔انڈے کے چھلکے سے پودے کو کیلشیم ملے گا جس سے اس کی جڑیں مضبوط ہوں گی جس سے پودامضبوط ہوگا اور بیماری سے دور رہے گا۔اس شخص کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی کھاد ہے جس سے پودے کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور اس کی نشوونما تیز ہوجاتی ہے۔