یوکرین(مانیٹرنگ ڈیسک)ماحولیاتی اور سمندری آلودگی کی بڑی وجہ شاپنگ بیگز کو قرار دیا جاتا ہے جس کے باعث نہ صرف آبی حیات متاثر ہورہی ہیں بلکہ شاپنگ بیگز جلانے کی وجہ سے پھیلنے والا دھواں انسانوں کے لیے بھی مضر صحت ہے جب کہ اسی ماحولیاتی کو دیکھتے ہوئے
یوکرین میں ایسے ماحول دوست شاپنگ بیگز متعارف کرائے گئےہیں جنہیں کھایا بھی جاسکتاہے۔ ان شاپنگ بیگز کو یوکرین کے سائنسدانوں نے قدرتی پروٹین اور نشاستے یعنی کلف کی مدد سے تیار کیا ہے، اس کے علاوہ اس کی مدد سے کپ، اسٹرا اور بیگز بنائے گئے ہیں جو کہ 21 دن میں تلف ہونے کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ماحول دوست بیگز بنانے والوں میں شامل ایک ماہر نے بتایا کہ ’ان کا فائدہ یہ ہے کہ یہ 21 دن میں تلف ہو جاتے ہیں اور ان کے اجزا زمین میں ایک ہفتے کے دوران ختم ہوجاتے ہیں‘۔ ماہر کے مطابق ’صارفین پسندیدہ مشروب پینے کے بعد اسڑا بھی کھا سکتے ہیں اور یہ منفرد ذائقوں میں بھی دستیاب ہوسکتی ہے‘۔ رپورٹ کے مطابق یوکرین میں ’ماحولیاتی مہم جو‘ ڈسپوزیبل پلاسٹک کے بارے میں پرجوش ہیں اور انہوں نے حکومت سے اس پر سرمایہ کاری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ بھارت اور بالی میں ایسے شاپنگ بیگز کی مثالیں موجود ہیں جو بعد میں جانوروں کے چارے کے طور پر استعمال ہو سکتی ہیں اور برطانوی کمپنی بھی پانی کی ایسی تھیلیاں تیار کر رہی ہیں جنھیں کھایا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب سمی ٹیم نے رواں مہینے کوپن ہیگن میں منعقدہ یونیورسٹی اسٹارٹ اپ ورلڈکپ میں سسٹین ابیلٹی ایوارڈ بھی جیتا ہے اور وہ مزید تحقیق کے لیے غیرملکی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔