نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) آسٹریا کی وزیر خارجہ کیرین کینیسل نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران عربی میں خطاب کرکے سب کو حیران کردیا اور صرف یہی نہیں انہوں نے فرانسیسی، ہسپانوی اور انگریزی زبان میں بھی خطاب کیا جبکہ تقریر کے دوران عبرانی اور لاطینی زبانوں کے محاورے بھی استعمال کیے۔ کوارٹرز کی رپورٹ کے مطابق کیرین نے
خطاب کا آغاز ‘مرحبا’ سے کیا اور کہا کہ ‘وہ عربی میں اس لیے خطاب کر رہی ہیں کیونکہ عربی اقوام متحدہ کی 6 آفیشل زبانوں میں سے ایک ہے’۔ انہوں نے بتایا کہ ‘انہوں نے عربی ویانا میں اقوام متحدہ میں سیکھی، یہ ایک خوبصور زبان ہے’۔ کیرین نے اپنے خطاب کے پہلے 3 منٹ عربی زبان میں بات کی، جس کے بعد انہوں نے فرانسیسی، پھر ہسپانوی اور آخر میں انگریزی زبان میں خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے جنگ کے شکار ملکوں کے پناہ گزینوں کی حالات زار پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین سے مطالبہ کیا کہ اپنے سیاسی پلیٹ فارمز کو اچھے مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔ کیرین کا کہنا تھا، ‘ہمارے پاس آواز ہے، ہمیں اس آواز کو اس ہال کے باہر موجود لوگوں خصوصاً مشرق وسطیٰ کے لوگوں کی آوازوں کو سب کے سامنے لانے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔’ اپنی تقریر میں انہوں نے شام اور یمن کے بحران اور جوہری ہتھیاروں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے معاملے پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے سفارتی جمود پر بھی کھل کر تنقید کی۔