جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

جرمنی : 150بچوں کا والدین کیخلاف انوکھا احتجاج، فون سے نہیں ہم سے کھیلیں

datetime 14  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(آئی این پی)جرمنی میں بچوں نے والدین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فون پر کھیلنے کی بجائے ہم سے کھیلیں،احتجاجی ریلی میں 150بچوں نے شرکت کی، والدین کی بھرپور توجہ نہ ملنے سے بچے ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کے لیے ان پر توجہ دینا انتہائی اہم ہوتا ہے لیکن اگر انہیں والدین کی جانب سے

بھرپور توجہ نہ ملے تو وہ مایوسی اور ذہنی دبا ؤمیں مبتلا ہوجاتے ہیں، ایسے میں جرمنی کے بچوں نے والدین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موبائل فون استعمال کرنے کے بجائے ان پر توجہ دیں۔جرمنی کے شہر ہیمبرگ کے رہائشی 7 سالہ ایمل رسٹیگ (Emil Rustige) نے ان تمام والدین کے خلاف احتجاج کیا جو اپنے بچوں کو کم وقت دیتے ہیں اور ان کے ہاتھ میں ہر وقت موبائل فون ہوتا ہے۔ایمل نے اپنے والدین کی مدد سے اپنے علاقے سے ایک احتجاجی ریلی نکالی، جس میں شہر کے 150 بچوں نے شرکت کی اور ان کا ساتھ دیا۔انہوں نے اس احتجاج کے لیے باقاعدہ ایک نعرہ تیار کیا، جس میں مطالبہ تھا، Play with ME, not with your cell phones! یعنی کہ ‘میرے ساتھ کھیلیں، اپنے فون سے نہیں۔اس دوران ایمل نے لاڈ اسپیکر پر بچوں سے خطاب میں کہا کہ ‘وہ امید کرتے ہیں کہ اب ممی پاپا اپنا موبائل فون کم استعمال کریں گے اور ہمارے ساتھ وقت گزاریں گے’۔ایک امریکی تحقیق کے مطابق 13 سے 17 برس تک کے بچوں کا سوشل میڈیا پر کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ ان کے والدین موبائل فون ڈیوائسز سے دور ہوجائیں۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ایڈولیسینٹ ڈیولپمنٹ سینٹر کے ڈائریکٹر رون ڈہل کا کہنا ہے کہ یہ بچے والدین اور دوستوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے سے پریشان ہیں، یہ لوگ دیکھتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ ان کو اہمیت و توجہ نہیں دی جارہی جب کہ ممکنہ طور پر وہ خود بھی نہیں پہچان رہے کہ وہ بھی یہی کر رہے ہیں۔تحقیق کے مطابق جن بچوں کو والدین کی جانب سے توجہ نہیں ملتی وہ اپنے آپ کو تنہا اور غیر اہم محسوس کرتے ہیں اور دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…