چین (مانیٹرنگ ڈیسک)بچوں کی شرارتیں سب کو ہی پسند ہیں لیکن کچھ بچے حد سے زیادہ شرارتی ہوتے ہیں اور دوسروں کو ہر وقت مصروف رکھتے ہیں۔ شرارتی بچوں کو تنہا چھوڑا جائے تو وہ کتابیں اور اخبار پھاڑ دیتے ہیں، دیواریں خراب کرتے ہیں یاکچھ اور پریشان کُن شرارت کرتے ہیں۔
تاہم چین کے ایک بچے نے تو شرارتوں میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس نے نہ کوئی کتاب پھاڑی اور نہ کوئی دیوار خراب کی بلکہ وہ جناب تو اپنے باپ کے دراز میں گھسے اور 50 ہزار یوان (7 لاکھ 64 ہزار روپے) کے نوٹ پھاڑ دئیے۔ رپورٹ کے مطابق چینی صوبے شانگڈون سے تعلق رکھنے والا گاؤ جب گھر آیا تو دیکھا کے اس کے 5 سالہ بیٹے نے 50 ہزار یوان کے نوٹ پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے ہیں۔ گاؤ نے جب نوٹوں کا یہ حال دیکھا تو نقصان کم کرنے کے لیے نوٹوں کے سارے ٹکڑے لے کر بنک پہنچ گیا تاکہ اگر ان میں سے کچھ تبدیل ہو سکیں تو کرا لے لیکن بنک والوں نے کہا کہ نوٹوں کو صرف اس وقت تبدیل کیا جائے گا جب وہ تمام نوٹوں کو درست طریقے سے جوڑ کر لائے گا۔ یہاں گاؤصاحب کی ہمت کی بھی داد دینی چاہیے۔ انہوں نے اپنے نقصان کا الزام اپنے بیٹے کو بالکل نہیں دیا۔ وہ یہی کہتے رہے کہ وہ تو چھوٹا ہے، اسے معلوم نہیں تھا کیا کر رہا ہے۔