بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین میں سائنسدانوں نے ایک غار دریافت کی ہے جو کہ تقریباً 10کروڑ سال پرانی ہے ۔ ’’میائو روم‘‘ کہلانے والی یہ غار زیر زمین ہونے کیساتھ اس قدر لمبی ہے کہ اس کی بلندی مشہور اہرام مصر سے تقریباً چار گنا بڑی ہے جبکہ اس کا پھیلا ئوں فٹ بال کے 22گرائونڈز کے برابر ہے۔ سائنسدانوں نے اس کا مجموع حجم 38کروڑ مکعب فٹ سے بھی زائد دیا ہے ۔ اس غار میں ایسے خوبصورت مناظر ہیں جو انسان کو
اپنے سحر میں مبتلا کر سکتے ہیں ۔ اس غار کے اندر نیلا اور شفاف پانی ہے جو اس کی خوبصورت میں اضافہ کرتا ۔ یہ غار صوبہ بوئی زو کے زیون گیتو ہی نیشنل پارک میں واقع ہے۔گزشتہ ماہ پہلی بار سائنسدان اس کی گہرائیوں میں اترے اور اندرانی مناظر کی ویڈیو بنائی۔غار کی ایک طرف بڑا سا ہول ہے جس سورج کی روشنی اندر آتی ہے اور اندر کا نظار انتہائی دلکش ہو جاتا ہے ۔ عالمی شہرت یافتہ ادارے نیشنل جیوگرافک سوسائٹی کی مدد سے برطانوی ماہرین نے پہلی بار اس غار کا سراغ لگایا تھا لیکن اس کے اندر کے مناظر کی تفصیلات پہلی بار گزشتہ دنوں چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم منظر عام لے کر آئی ہے ۔