ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عالم دین نے پارکوں اور عام شاہراہوں پر خواتین کے ورزش کرنے کو جائز قرار دیتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا ہے۔ جنرل (ر) راحیل شریف کا اپنی مادرِ علمی کو 20 لاکھ کا عطیہ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فتویٰ سعودی خواتین کی ورزش یا کھیلوں کی سرگرمیوں کی سپورٹ کے دھارے کے سلسلے میں مثبت قدم ہے جس نے خواتین کے لیے پابندیوں سے متعلق سابقہ مواقف کو ختم کر دیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا سعودی سینئر علما کمیٹی کے رکن اور شاہی دیوان کے مشیر ڈاکٹر عبداللہ بن محمد المطلق نے باور کرایا ہے کہ عورت کو بالخصوص دورانِ حمل ورزش کی ضرورت ہوتی ہے لہذا شاہراہوں پر ورزش کا جواز ہے۔ڈاکٹر المطلق نے اپنے پروگرام میں استفسار کیا کہ عورت کو کیا چیز اس بات سے روکتی ہے کہ وہ پارک یا جاگنگ ٹریک پر چلے ؟اور اپنے شوہر یا بہن کے ساتھ چہل قدمی کرے؟۔” فواد عالم کو ڈراپ کرنا سمجھ سے باہر ہے”،وسیم اکرم انہوں نے اپنی گفتگو میں واضح کیا کہ “حاملہ خواتین بھی تو آخر سڑکوں پر چلتی پھرتی ہیں، لہذا اگر کوئی عورت فلیٹ یا اپارٹمنٹ میں رہتی ہے تو اس میں کیا ممانعت ہے کہ وہ کسی پارک میں یا جاگنگ ٹریک پر چلے پھرے ؟۔المطلق نے زور دیا کہ یہ ایک جائز امر ہے کیوں کہ عورت کو بھی مرد کی طرح ورزش کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے کوئی ممانعت نہیں۔