دبئی میں ایک چھوٹی سی غلطی نے ان دونوں دوستوں کو 11 کروڑ روپے کا مالک بنادیا، کیا غلطی تھی؟ جان کر آپ کو بھی انکی قسمت پر رشک ہو گا

12  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قسمت کبھی یوں بھی مہربان ہوتی ہے کہ انسان کو یقین ہی نہیں آتا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے۔ اور ایسا ہی بھارت سے تعلق رکھنے والے نوجوان پنٹو پال تھومانا اور اس کے دوست فرانسس سباسچین کے ساتھ بھی ہوا ہے ۔ دونوں دوست اپنی پسند کا لاٹری نمبر نہ ملنے پر ایک اور نمبر خرید بیٹھے لیکن جب قرعہ اندازی ہوئی تو دونوں کو پتہ چلا کہ وہ

10لاکھ ڈالر (تقریباََ ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانی روپے)کے مالک بن چکے ہیں۔ عرب اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ پنٹو پال اور اس کے دوست فرانسس سباسچین نے لاٹری کا ٹکٹ خریدنے کا فیصلہ کیا لیکن کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے ان کی پسند کا نمبر نہیں نکلا۔ دوسری ٹرائی پر 2465 نمبر نکلا جو انہیں پسند تو نا آیا البتہ بادل ناخواستہ خرید لیا۔ بعد ازاں وہ اپنے فیصلے کو غلط قرار دیتے رہے لیکن ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہی ’غلطی‘ ان کی زندگی بدلنے والی تھی۔ گزشتہ روز جب پنٹو کو لاٹری جیتنے کی خوشخبری سنانے کے لئے کال کی گئی تو وہ سمجھے کہ ان سے مذاق کیا جارہا ہے۔ پنٹو نے بتایا ”میں سمجھا کہ میرا کوئی دوست کال کرکے میرے ساتھ شرارت کررہا ہے لیکن پھر مجھے کئی اور لوگوں کے میسج اور کال آنا شروع ہوگئیں۔ ان لوگوں نے یہ خبر پہلے ہی سن لی تھی۔“ فرانسس کا کہنا تھا کہ ان کی فیملی کو کافی مالی مشکلات کا سامنا تھا جو اب بالکل ختم ہوگئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی انہوں نے فیصلہ نہیں کیا کہ وہ اس رقم کا کیا کریں گے تاہم وہ یہ جانتے ہیں کہ اپنے دو بچوں کی اچھی تعلیم ان کی سب سے پہلی ترجیح ہوگی۔ پنٹو اور فرانسس بچپن کے دوست ہیں اور ریات کیرالہ میں بھی ہمسائے تھے جبکہ امارات میں بھی اکٹھے کام کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…