جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستانی خاتون کو ہمسائی کیساتھ نیکی کا ایسا صلہ ملے گا اس نے سوچا تک نہ تھا، بیماری میں اس کا خیال رکھنے پر بوڑھی عورت مرتے مرتے اس کے نام کیا کچھ کر گئی، جان کر آپ بھی کہیں گے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کہا تو یہ جاتا ہے کہ نیکی کر دریا میں ڈال ، یعنی نیکی کر کے اس کے صلے کی توقع نہیں رکھنی چاہئے مگر ایک پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی کو نیکی کا صلہ بغیر طلب کئے ایسا ملے گا اس نے سوچا تک نہیں تھا۔ عارفہ اکبر نامی پاکستانی لڑکی نے لندن کے شمال مغربی علاقے میں ایک نیا فلیٹ خریدا جس سے دو منزل نیچے روسالنڈ ہیبنز نامی خاتون کا فلیٹ تھا۔

پینسٹھ سالہ روسالنڈ اس فلیٹ میں اکیلی رہتی تھی۔ عارفہ نے جب فلیٹ خریدا تو اس کے فلیٹ کی سابق مالک ہولی نے عارفہ کو روسالنڈ کے مزاج کے متعلق کچھ اچھی خبر نہیں دی تھی لیکن جب عارفہ کا روسالنڈ کے ساتھ پہلی بار آمنا سامنا ہوا تو اسے لگا کہ روسالنڈ دوستانہ مزاج کی خاتون ہے۔ یوں ان دونوں کی اکثر گپ شپ رہنے لگی۔روسالنڈ کبھی کبھار عارفہ کے ہاتھ کوئی سودا سلف منگوا لیتی یا پھر اپنی غیرموجودگی میں اسے اپنے پودوں کو پانی دینے کی ذمہ داری دے دیتی۔ کچھ عرصہ قبل روسالنڈ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئی او رچونکہ اس کے آگے پیچھے کوئی نہ تھاچنانچہ عارفہ نے اپنے باپ کے کیئر ہوم سے اس کے لیے ایک نرس کا انتظام کیا جو کئی ہفتے تک اس کے ساتھ رہی اور اس کی دیکھ بھال کرتی رہی۔ پھر وہ نرس چھٹیوں پراپنے آبائی ملک فلپائن چلی گئی اور اس کے بعد روسالنڈ نے کوئی اور نرس لینے سے انکار کر دیا۔ اس کے کچھ دن بعد ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔عارفہ کو اس شفیق دوست کی رحلت پر انتہائی دکھ ہوا، تاہم وہ اپنی زندگی میں مگن ہو گئی۔ اسی طرح ایک سال گزر گیا اور پھر ایک روز عارفہ کو ایک خط موصول ہوا۔ یہ خط عدالت کی طرف سے تھا جہاں روسالنڈ کے چھوڑے ہوئے ترکے کا تصفیہ کیا گیا تھا۔ اس خط میں روسالنڈ کی وصیت کی کاپی بھی موجود تھی جس کے مطابق روسالنڈ نے اپنے 10لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 17کروڑ روپے) مالیت کے

فلیٹ میں عارفہ کو بھی ایک حصہ دے رکھا تھا۔عارفہ کے مطابق وہ اپنی نوکری بغیر کسی منصوبہ بندی کے چھوڑ چکی تھی اور شدید معاشی مشکلات میں گھر چکی تھی اور ایسے وقت میں روسالنڈ کی وصیت کے مطابق فلیٹ میں سے حصہ ملنا اس کیلئے ایسا ہی تھا کہ جیسے ڈوبنے والے کو کوئی سہارا مل جائے۔ عارفہ کا کہنا تھا کہ میرا اب یہ ماننا ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی وہ کسی نہ کسی شکل میں اچانک آپ کی مشکل میں آپ کیلئے سہارا بن کر سامنےآجاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…