پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

پاکستانی خاتون کو ہمسائی کیساتھ نیکی کا ایسا صلہ ملے گا اس نے سوچا تک نہ تھا، بیماری میں اس کا خیال رکھنے پر بوڑھی عورت مرتے مرتے اس کے نام کیا کچھ کر گئی، جان کر آپ بھی کہیں گے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی

datetime 3  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کہا تو یہ جاتا ہے کہ نیکی کر دریا میں ڈال ، یعنی نیکی کر کے اس کے صلے کی توقع نہیں رکھنی چاہئے مگر ایک پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی کو نیکی کا صلہ بغیر طلب کئے ایسا ملے گا اس نے سوچا تک نہیں تھا۔ عارفہ اکبر نامی پاکستانی لڑکی نے لندن کے شمال مغربی علاقے میں ایک نیا فلیٹ خریدا جس سے دو منزل نیچے روسالنڈ ہیبنز نامی خاتون کا فلیٹ تھا۔

پینسٹھ سالہ روسالنڈ اس فلیٹ میں اکیلی رہتی تھی۔ عارفہ نے جب فلیٹ خریدا تو اس کے فلیٹ کی سابق مالک ہولی نے عارفہ کو روسالنڈ کے مزاج کے متعلق کچھ اچھی خبر نہیں دی تھی لیکن جب عارفہ کا روسالنڈ کے ساتھ پہلی بار آمنا سامنا ہوا تو اسے لگا کہ روسالنڈ دوستانہ مزاج کی خاتون ہے۔ یوں ان دونوں کی اکثر گپ شپ رہنے لگی۔روسالنڈ کبھی کبھار عارفہ کے ہاتھ کوئی سودا سلف منگوا لیتی یا پھر اپنی غیرموجودگی میں اسے اپنے پودوں کو پانی دینے کی ذمہ داری دے دیتی۔ کچھ عرصہ قبل روسالنڈ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئی او رچونکہ اس کے آگے پیچھے کوئی نہ تھاچنانچہ عارفہ نے اپنے باپ کے کیئر ہوم سے اس کے لیے ایک نرس کا انتظام کیا جو کئی ہفتے تک اس کے ساتھ رہی اور اس کی دیکھ بھال کرتی رہی۔ پھر وہ نرس چھٹیوں پراپنے آبائی ملک فلپائن چلی گئی اور اس کے بعد روسالنڈ نے کوئی اور نرس لینے سے انکار کر دیا۔ اس کے کچھ دن بعد ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔عارفہ کو اس شفیق دوست کی رحلت پر انتہائی دکھ ہوا، تاہم وہ اپنی زندگی میں مگن ہو گئی۔ اسی طرح ایک سال گزر گیا اور پھر ایک روز عارفہ کو ایک خط موصول ہوا۔ یہ خط عدالت کی طرف سے تھا جہاں روسالنڈ کے چھوڑے ہوئے ترکے کا تصفیہ کیا گیا تھا۔ اس خط میں روسالنڈ کی وصیت کی کاپی بھی موجود تھی جس کے مطابق روسالنڈ نے اپنے 10لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 17کروڑ روپے) مالیت کے

فلیٹ میں عارفہ کو بھی ایک حصہ دے رکھا تھا۔عارفہ کے مطابق وہ اپنی نوکری بغیر کسی منصوبہ بندی کے چھوڑ چکی تھی اور شدید معاشی مشکلات میں گھر چکی تھی اور ایسے وقت میں روسالنڈ کی وصیت کے مطابق فلیٹ میں سے حصہ ملنا اس کیلئے ایسا ہی تھا کہ جیسے ڈوبنے والے کو کوئی سہارا مل جائے۔ عارفہ کا کہنا تھا کہ میرا اب یہ ماننا ہے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی وہ کسی نہ کسی شکل میں اچانک آپ کی مشکل میں آپ کیلئے سہارا بن کر سامنےآجاتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…