دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کی طرف سے جاری کیے جانے والے سرکولر میں تمام ڈرگ اینڈ کیمسٹ کو وارننگ دی گئی ہے کہ ہاتھ سے لکھے ہوئے ڈاکٹری نسخے کو قبول نہ کریں ۔ تفصیلات کے مطابق وزارتِ صحت نے تمام میڈیکل پریکٹیشنرز (ڈاکٹروں ) سے کہا گیا ہے کہ وہ کوئی بھی نسخہ ہاتھ سے تحریر نہ کریں بلکہ مریض کو الیکٹرونک سلپ فراہم کریں جس پر مطلوبہ ادویات کے بارے میں تفصیل لکھی ہو۔ متحدہ عرب امارات میں دوران ملازمت 90 ددن کی چھٹی مل سکتی ہے ۔
قوانین وزارت صحت کے حکام کا کہناہے ہر سال ہزاروں افراد ہاتھ سے لکھی ہوئے نسخؤں کے باعث غلط ادویات استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں تندرست ہونے کی بجائے مزید بیماریاں لگ جاتیں ہیں ۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کے ترجمان کا مزید کہناتھا کہ اس قانون پر چھ ماہ میں عمل شروع ہو جائے گا۔جس کے بعد اس قانون پر عمل نہ کرنے والے میڈیکل پریکٹشنرز کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی ۔ متحدہ عرب امارات میں وہیکل رجسٹریشن کی فیسوں میں اضافہ کر دیا گیا ڈاکٹر کی طرف سے جاری کیے جانے والے نسخے کو صرف اسی وقت قابل قبول سمجھا جائے گا جب اس کی الیکٹرونک کاپی ہو گی ۔ قانون کے نفاذ کے بعد ہاتھ سے لکھا گیا کوئی بھی نسخہ کارآمد تصور نہیں ہو گا۔