ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

امریکی پروفیسر نے 10سال بوتلوں کے اندر سربند پیغامات کی تلاش میں صرف کر دئیے

datetime 22  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن  (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک امریکی پروفیسر نے ا پنی نرالی حرکت سے سب کو حیران کردیا ، کہا جاتا ہے کہ اچھا خاصا پروفیسر کسی دن ساحل کی سیر کو نکلا تو اسے بہت ساری سربند بوتلیں نظر آئیں۔ کچھ کو اٹھا کر دیکھا تو اس میں کچھ پیغامات نظر آئے۔ جو پرزے کی شکل میں تھے۔ اس نے اسے نکال کر پڑھا تو پتہ چلا کہ کسی نے بہت ہی اہم پیغام اپنے جاننے والے کو بھیجا تھا مگر وہ منزل مقصود تک نہیں پہنچ پایا۔

کہا جاتا ہے کہ کلینٹ بفنگٹن نے اپنی زندگی کے 10قیمتی سال ایسی بوتلوں کے اندر موجود سربند پیغامات کی تلاش میں اور انہیں اصل مخاطبین تک پہنچانے میں صرف کردیئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس عجیب و غریب کام میں انکی اہلیہ کیٹ بھی انکی مدد کرتی ہیں اور ہر طرح سے انکا ساتھ دیتی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق 33سالہ کلین نے اب تک ایسی 83بوتلوں میں سے پیغامات نکالے اور ان میں سے 25 ایسے افراد کی نشاندہی کی۔ حد یہ کہ پیغام رسانی کیلئے انہیں نامہ نویسوں تک سفر بھی کرنا پڑا۔ کہا جاتا ہے کہ 2006 میں کلینٹ کے والد کو ساحل پر تعطیلات گزارنے کے دوران ایسی ہی بوتل ملی تھی جس میں کوئی خاص پیغام تھا ۔ اس وقت کلینٹ کی اپنی عمر 23سال تھی۔انہوں نے بوتل کا پیغام پڑھا جو ایڈ اور کیرل مائرز نے لکھے تھے۔ اس بوتل سے ان دونوں کی شادی کے کیک کا وہ ٹکڑا بھی موجود تھا جو شادی کے دن تقسیم کیا گیاتھا۔کلینٹ مکتوب الیہ کی تلاش میں لگ گیا اور آخر کار انہیں واشنگٹن میں ڈھونڈ نکالا۔ڈیلی میل کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ میرا شوق دوسروں کی نظرمیں جو بھی حیثیت رکھتا ہو مگر میرے لئے طمانیت کا باعث ہے۔ وہ ایک عرصے تک انگریزی کے پروفیسر تھے مگر اب انہوں نے محض پیغامات پڑھنے کیلئے کچھ دوسری زبانیں بھی سیکھ لی ہیں اور بیحد خوش ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…