نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پنجاب میں سکہ اچھال کر پروفیسر کا انتخاب کیا گیا جس پر وزیر برائے فنی تعلیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلتے ہی بھارت کے تعلیمی معیار پر سوالات اٹھنے لگے ہیں تاہم وزیر فنی تعلیم چرنجیت سنگھ نے کہا ہے کہ یہ عمل کرپشن کے بغیر شفاف طریقے سے کیا گیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق وزیر تعلیم پنجاب نے دعویٰ کیا کہ دونوں امیدوار قابلیت کے لحاظ سے ایک جیسے تھے اور انہوں نے خود ہی یہ سکہ اچھال کر کسی ایک کا انتخاب کرنے کی تجویز دی تھی۔
چرنجیت سنگھ نے کہا کہ میرے پاس 37 امیدوار تھے، اس سے قبل اس سارے عمل میں بہت کرپشن ہوتی تھی، لہٰذا میں نے یہ روایت توڑی اور ان 37 امیدواروں کو بلایا اور انہیں ان کے مطلوبہ سٹیشن الاٹ کردیئے، لیکن دو امیدوار ایسے تھے جو ایک ہی سٹیشن چاہتے تھے اور قابلیت کے لحاظ سے بھی ایک جیسے تھے، یہی وجہ ہے کہ امیدواروں نے خود ہی سکہ اچھال کر ٹاس کی تجویز دی۔ اس معاملے میں کوئی غیرقانونی سرگرمی نہیں ہوئی بلکہ یہ سارا عمل کرپشن سے پاک تھا۔