پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

16سالہ لڑکی کو دفنانے کے بعد اس کی قبرسے چیخوں کی آوازیں آنے لگیں اور پھر جب قبر کو کھولا گیا تو لوگوں نے کیا دیکھا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

datetime 28  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) موت اور زندگی پر انسان کا بس نہیں ۔ کب کیا ہو جائے کچھ پتہ نہیں چلتا ۔ ابھی سانس آرہا ہے اور اگلے ہی لمحے کب سانس رک جائے کچھ معلوم نہیں ۔ حیات و ممات پر یوں تو کئی واقعات انسانی زندگی میں دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں تاہم ایک واقعہ وساطی امریکہ میں دیکھنے کو ملا جہاں ایک نوعمر لڑکی کے مر کر زندہ ہونے اور پھر مرجانے کی خبر اور ویڈیو نے دنیا میں تہلکہ مچادیا ۔

معروف برطانوی جریدے کے مطابق 16 سالہ نیسی پیریز رات کے وقت واش روم جانے کے لئے اٹھی لیکن غالباً گھر کے باہر ہونے والی شدید فائرنگ کی آواز سن کر گھبراہٹ سے بے ہوش ہوگئی۔ اس کے گھر والے اسے ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اسے مردہ قرار دیدیا۔ نیسی کی کچھ عرصہ قبل شادی ہوئی تھی اور وہ تین ماہ کی حاملہ بھی تھی۔ لڑکی کے گھر والوں پر تو غم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، مگر کیا کرتے، بیچاروں نے بیٹی کو پھر سے عروسی جوڑا پہنایا اور تابوت میں بند کرکے قبر میں ڈال آئے۔اگلے دن لڑکی کا خاوند قبر پر پہنچا اور اس پر سر رکھ کر رونے لگا۔ اس نے میڈیا کو بتایا کہ اسے قبر کے اندر سے آوازیں سنائی دیں اور کوئی شک نہ رہا کہ نیسی زندہ تھی۔ اس کے شور مچانے پر قبر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ بھی کرلیا گیا۔ جب تابوت نکالتے ہی اس کا شیشہ توڑا گیا تو لڑکی بظاہر زندہ اور نیم بے ہوش تھی۔ تابوت توڑنے کی کوشش میں اس کی انگلیاں زخمی ہوچکی تھیں۔اسے پھر سے ہسپتال لے جایا گیا لیکن تفصیلی معائنے سے معلوم ہوا کہ وہ بے جان ہوچکی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ غالباً وہ خوفزدہ ہوکر بے سدھ ہوئی تھی لیکن اسے مردہ سمجھ کر دفنا دیا گیا اور قبر میں آکسیجن نہ ملنے سے وہ واقعی مرگئی۔ نیسی کے والدین بے حد غمگین ہیں کہ کاش وہ تھوڑا صبر کر لیتے اور زرا دیر سے اپنی بچی کو دفنا دیتے تو آج وہ زندہ ہوتی مگر یہی دنیا ہے جہاں حیات و ممات پر انسان کا زرا بھی بس نہیں ۔

 

موضوعات:



کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…