اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی عوام بہت سے مسائل کا شکار ہیں جن میں ضروریات زندگی سے لے کر امن و امان کے مسائل تک سبھی شامل ہیں لیکن ان مسائل سے نہ تو زندگی رکتی ہے اور نہ ہی یہ مسائل دینی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں لیکن ایک شادی شدہ جوڑے نے ان مسائل کو بنیاد بنا کر نہ صرف اپنے وطن سے منہ موڑ لیا بلکہ بدقسمت میاں بیوی نے دین سے بھی تعلق توڑ لیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک جوڑے نے ان مسائل کو جواز بنا کر 2012 میں ملک پاکستان چھوڑا اور
آسٹریلیا جا بسے۔ سمیع شاہ ایکٹنگ کرتا ہے جبکہ اس کی شریک حیات ماہر نفسیات ہے۔ ملک اور دین چھوڑنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں اپنے آپ کو ہمیشہ غیر محفوظ محسوس کیا اور یہی چیز ملک اورمذہب چھوڑنے کی وجہ بنی۔ یہ بدقسمت جوڑا کہتا ہے کہ پاکستان اور مذہب سے کنارہ کشی کے بعد اپنی قسمت پر ناز کر رہے ہیں۔ وہ مرتد ہو چکے ہیں اور چند ماہ قبل آسٹریلیا کی نیشنلٹی بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے دونوں فیصلوں کی وجوہات کو پاکستان میں دہشت گردی اور اقلیتوں اور عورتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویے کو قرار دیا۔ یہ بدقسمت جوڑا اپنی بیٹی کے ساتھ آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں رہائش پذیر ہیں۔ سمیع شاہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے جب پہلی بار پورک کھایا تو وہ ان کی زندگی کا سب سے خوبصورت موقع تھا جس پر اینکر نے ان سے پوچھا کہ اگر انہیں شراب دی جائے تو وہ پئیں گے تو سمیع شاہ نے کہا کہ وہ ایسا موقع ضائع نہیں کریں گے۔