مکہ مکرمہ(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت حج اور عمرے کیلئے آئے زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، حرم کے گرد دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔خام تیل کی کم ہوتی قیمتوں کے بعد سعودی حکومت کی توجہ تعمیرات کی جانب مبذول ہیں،
مکہ میں حرم کے ادگرد حج اور عمرہ زائرین کیلئے جدید سہولیات سے مزین تعمرات جاری ہیں، پہلے کلاک ٹاور اور جبل عمر کے چالیس ٹاور اور ابراج قدائی کمپلیکس بھی جلد مکمل ہونے والا ہے۔ابراج قدائی کمپلیکس دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل ہے اور حرم مکہ سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر بنایا جا رہا ہے، اس پر لاگت ساڑھے تین ارب ڈالر آئی ہے، پینتالیس منزلہ عمارت میں دس ہزارکمرے، چار ہیلی پیڈ اور ستر ریسٹورانٹ شامل ہیں۔ہوٹل کی تعمیر کے لیے رقم سعودی وزیر خزانہ نے فراہم کی جبکہ اس کا ڈیزائن بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے، ہوٹل اتنا بڑا ہے کہ یہاں سے شہر کے دوسرے علاقے اور قصبے چھوٹے دکھائی دیں گے۔امید ظاہر کی جارہی ہے کہ ہوٹل دوہزار سترہ میں مکمل ہو جائے گا۔ماہرین کے مطابق سعودیہ عرب کی معیشت کا دارو مدار میں تیل پر تھا، جس کو شاہ سلمان کی معاشی اصلاحات نے تبدیل کرکے تعمیرات اور مذہبی سیاحت کی جانب سے مبذول کیا ہے۔ہر سال عمرے اور حج سے سعودیہ عرب کو بارہ ارب ڈالر حاصل ہوتے ہیں۔