جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک)اردی ریازل نامی یہ بچہ چین اسموکر (کثرت سے سگریٹ نوشی کرنے والا) بن چکا تھا اور انٹرنیٹ پر اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وہ روزانہ 40 سگریٹس پیتا ہے۔اس وقت بچے کے والدین نے اس عادت کے بارے میں کہا تھا ‘اگر اسے سگریٹ نہ ملے تو وہ غصہ کرتے ہوئے چیخنے لگتا ہے اور اپنا سر دیوار سے مارنے لگتا ہے، وہ خود کو سست اور بیمار محسوس کرنے لگتا ہے’۔والدین کا خیال تھا کہ یہ بچہ سگریٹ پیتا ہے تو کیا ہوا دیکھنے میں تو صحت مند ہے۔
مگر یہ خبریں اور ویڈیو سامنے آنے کے بعد دنیا بھر سے شدید ردعمل سامنے آیا اور انڈونیشین حکومت نے اسے بحالی نو کے پروگرام کا حصہ بنا دیا تاکہ وہ اس بری عادت سے نجات پاسکے۔درحقیقت ردعمل اتنا شدید تھا کہ اردی کے ساتھ ساتھ حکومت نے انڈونیشیا بھر میں بچوں کی تمباکو نوشی کے خلاف مہم شروع کردی۔خوش قسمتی سے بحالی نو کے پروگرام کے نتیجے میں وہ بچہ تمباکو نوشی تو ترک کرنے کے لیے تیار ہوگیا مگر اس نے ایک اور بری لت کو اپنا لیا۔وہ جنک فوڈ کا شوقین ہوگیا اور چھ سال کی عمر میں اس کا وزن حد سے زیادہ بڑھ گیا، جس کے بعد اس کے والدین کو اپنے بیٹے کی صحت کا خیال آیا اور انہوں نے ماہر غذائیت سے رجوع کرکے اس کی غذائی عادات کو بدلنا شروع کیا۔
اب 8 سال کی عمر میں وہ دو بری عادتوں سے جان چھڑا چکا ہے اور اس نے عزم کیا ہے کہ وہ زندگی میں کبھی سگریٹ اور جنک فوڈ کو ہاتھ بھی نہیں لگائے گا۔اگرچہ یہ کہانی ایک دل شکن خبر سے شروع ہوئی مگر اس بچے نے ثابت کیا کہ ہر کوئی عزم اور معاونت کے ذریعے اپنی صحت کے لیے نقصان دہ عادات سے نجات پاسکتا ہے۔
یہ بچہ روزانہ 40 سگریٹ پیتا تھا، اب یہ کس حال میں ہے؟
11
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں