جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

چینی خاتون نے برطانوی میڈیا کی کونسی تازہ ترین رپورٹ کو غلط کہہ دیا ؟ حیران کن انکشاف

datetime 18  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی ) ایک چینی خاتون ماہر آثار قدیمہ نے شمال مغربی چین کے ٹیرا کوٹا جنگجوؤں کے بارے میں بی بی سی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مضمون میں سیاق و سباق سے ہٹ کر اس کا حوالہ دیا گیا ہے اور 8000سال لائف سائز فگرز پر مغربی اثر و رسوخ کے بارے میں اس کے ریمارکس کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا ہے۔بی بی سی کی رپورٹ میں جو بارہ اکتوبر کو جاری کی گئی کہا گیا ہے کہ ماہرین آثار قدیمہ نے ٹیرا کوٹا جنگجوؤں کے بارے میں آثار جو آج کے شیان (صوبہ شان شی )کے قریب پہلے شہنشا ہ کے مقبرے میں پائے گئے ہیں ممکن ہے قدیم یونان سے متاثر ہوں ۔مضمون میں شہنشاہ چن شائی وانگ کے مقبرہ کے مقام میوزیم کی سینئر ماہر آثار قدیمہ لائی شایو ز ین کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ’’ ہم اب سوچتے ہیں کہ ٹیرا کوٹا آرمی اور مقام پر پائے جانیوالے شعبدہ باز اور کانسی کے مجسمے قدیم یونانی فن مجسمہ سازی و فنون لطیفہ سے متاثر ہیں تاہم لائی نے کہا کہ بی بی سی نے اس کا حوالہ سیاق و سباق سے ہٹ کر دیا ہے کیونکہ مضمون میں وہ بہت کچھ نظر انداز کیا گیا ہے جو انہوں نے بی بی سی کے رپورٹرز کو بتایا تھا ، لائی نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ میرا خیال ہے کہ ٹیرا کوٹا جنگجو ممکن ہے کہ مغربی ثقافتی سے متاثر ہوں تا ہم یہ منفرد طورپر چینیوں نے بنائے ہیں ، بی بی سی نے مغربی تاثر کے بارے میں میرے ریمارکس کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے اور میرے انٹرویو کے دوران دیئے گئے اہم نکات کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ لی نے کہا کہ سر زمین ، دستکاری اور روایتی تدفینی ثقافت جیسے مقامی قدرتی اور ثقافتی ماحول سب نے مل کر ٹیرا کوٹا جنگجو کے قیام میں مدد دی ہے ۔اس نے مزید کہا کہ مضمون میں اس کے فرمودات کو ویانا یونیورسٹی کے پروفیسر لکس نکل کے فرمودات سے پہلے پیش کئے گئے ہیں جس کی رائے خود اس کی رائے سے مختلف ہے ، لیکن اس سے یہ مترشہ ہوتا ہے کہ ہم دونوں کے خیالات ایک جیسے ہیں ۔مضمون کے مطابق پروفیسر نکل نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کوئی یونانی مجسمہ مقامیوں کو تربیت دینے کیلئے موقع پر موجود ہو ۔لی نے کہا کہ میں ایک ماہر آثار قدیمہ ہوں اور شہادت کو بڑی اہمیت دیتی ہوں ،میں نے ٹیرا کوٹا جنگجوؤں کی پشت پر کوئی یونانی نام نہیں دیکھا ہے جو میرے اس خیال کو تقویت پہنچاتا ہے کہ مقامی مجسمہ سازوں کی تربیت کیلئے کوئی یونانی دستکار نہیں تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…