اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ماہرین کی تحقیق کے مطابق لوگ ہفتے کے دنوں کے مقابلے میں پیر اور جمعے کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں۔یونیورسٹی آف لنکولن، یونیورسٹی آف یورک اورہرٹ فورڈ شائر یونیورسٹی سے وابستہ ماہر نفسیات نے ہفتے کے ہردن کے بارے میں لوگوں کی سوچ معلوم کرنے کے لیے ایک ہزار افراد کا مشاہدہ کیا، مطالعے میں ماہرین نے شرکاء سے پوچھا کہ وہ ہر دن کو کن الفاظوں کے ساتھ سوچتے ہیں اور کیا وہ کسی دن کو اپنے منفی یا مثبت جذبات کے ساتھ منسوب کرتے ہیں۔نتائج سے پتا چلا کہ لوگ باقی دنوں کے مقابلے میں پیر اورجمعے کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں اوراسی وجہ سے منگل، بدھ اور جمعرات کی نسبت ان کے دماغ میں پیراورجمعہ کی شناخت مضبوط تھی جبکہ ہفتے کے غیر معروف دن ان کے لیے کم معنی رکھتے تھے جس سے وہ آسانی سے انھیں بھول سکتے تھے۔محققین کے مطابق مطالعے کے نتائج حیران کن نہیں تھے جس میں شرکاءنے پیرکو بنیادی طورپرتھکا دینے والا اور مصروف دن جیسے الفاظ کے ساتھ منسلک کیا جبکہ جمعہ کو مثبت الفاظ جیسے آزادی، آرام اورتقریبات کے ساتھ منسوب کیا گیا ، تقریباً 40 فیصد شرکا آج کے دن کو گزرے ہوئے کل یا آنے والے کل کے دن کا نام سے یاد کرنے میں الجھن کا شکار ہوئے اور یہ غلطیاں تحقیق میں زیادہ تر ہفتے کے وسطی دنوں کے درمیان واقع ہوئیں۔برطانوی سائنس دانوں کے مطابق ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہفتے کا سات روزہ سلسلہ دراصل ہمارے سوچنے کے طریقے کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ پوفیسر ڈیوڈ الیس نے کہا کہ ہفتے کے 7 دن کا سائیکل ہماری پیدائش کے بعد بار بار دہرایا جاتا ہے اور اسی وجہ سے ہفتے کے ہر ایک دن کے بارے میں ہمارے دماغ میں خصوصیت سما جاتی ہے۔محققین نے دعویٰ کیا کہ پیر اور جمعہ کا دن ممکنہ طور پر ہفتے کے دیگر دنوں کے مقابلے میں مختلف خصوصیات کے حامل ہیں تاہم حیران کن انکشاف میں یہ بھی بات تھی کہ پیر کے دن دل کے دورے اور خودکشی کرنے کے امکانات زیادہ تھے اس روز لوگوں کا مزاج سست ہوتا ہے۔