پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

ہزاروں سال قبل مردہ ہاتھی کو زندہ کرنے کی کوشش

datetime 24  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہارورڈ(نیوز ڈیسک )ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ساڑھے 4 ہزار سال قبل معدوم ہوجانے والے میمتھ ( بالوں والے ہاتھی) کو دوبارہ زندہ کرنے کی ایک انوکھی کوشش کی ہے جس کے لیے میمتھ کے 14 جین لے کر اسے آج کے ایشیائی ہاتھی میں داخل کیے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ وہ 6 ٹن وزنی قدیم جانور کی کلوننگ میں ایک قدم پیچھے ہیں۔جینیات کے پروفیسر جارج چرچ نے بحرِ آرکٹک ( آرکٹک اوشن) کے ایک جزیرے سے میمتھ کے ایک بہت محفوظ شدہ نمونے سے ڈی این اے نکالا جس کے لیے انہوں نے اس کے 14 جین حاصل کیے اور انہیں آج کے ایشیائی ہاتھی کے جینوم ( ڈی این اے کا مجموعہ) سے جوڑ کر ایک نارمل ڈی این اے میں تبدیل کیا پھر اسے ایک جدید تکنیک کے ذریعے ڈی این اے کو درست طریقے سے ایڈٹ کرکے اسے آج کے ہاتھی کے ساتھ ملایا گیا۔ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کےبعد وہ اس 6 ٹن وزنی قدیم جانور کی کلوننگ میں ایک قدم پیچھے ہیں جب کہ ماہرین کو اس برفیلے جزیرے پر ایسے میمتھ بھی ملے ہیں جن پر ہڈیوں کے علاوہ گوشت اور بافتیں (ٹشوز) بھی موجود ہوتے ہیں۔آج کے ہاتھی اور میمتھ میں بہت مماثلت ہے اور ہارورڈ کے ماہرین نے میمتھ کے وہ جین لیے ہیں جو اس کے بالوں، کان کے سائز ، چربی اور ہیموگلوبن تیار کرنے کی ہدایات رکھتے ہیں ان کا خیال ہے کہ ہاتھی کی مادہ سے میمتھ کو جنم دینے کی منزل بہت دور نہیں اسی طرح معدوم ہوجانے والے پیغام لے جانے والے کبوتر اور دیگر جانداروں کو بھی دوبارہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ میمتھ آج سے 50 لاکھ سال قبل زمین پر نمودار ہوئے اور تقریباً 3 سے 4 ہزار سال قبل ختم ہوگئے تھے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…