کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان میں سماجی منظر نامے سے عورت مکمل طور پر غائب نظر آتی ہے لیکن مزار شریف شہر سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون سارہ بہائی اس ملک کی سڑکوں پر تقریباً 15 سال سے ٹیکسی چلارہی ہیں اور تمام تر مخالفت کے باوجود خود محنت کرکے اپنے خاندان کو عزت کی روٹی کھلا رہی ہیں۔
سارہ کہتی ہیں کہ طالبان کا اقتدار ختم ہونے کے بعد 2001ءمیں انہوں نے پہلی دفعہ ڈرائیونگ شروع کی تو انہیں ایسا محسوس ہوا کہ وہ ہوا میں اڑ رہی تھیں۔ انہیں ٹیکسی چلانے کی وجہ سے بے پناہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور نامعلوم نمبروں سے کالز کر کے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن وہ اپنے خاندان کا واحد سہارا تھیں لہٰذا تمام تر خطرات کے باوجود ڈٹی رہیں۔
سارہ نے اپنے بہنوئی کے قتل کئے جانے کے بعد اپنی بیوہ بہن اور اس کے سات بچوں کی ذمہ داری بھی لے لی اور تن تنہا درجن بھر لوگوں کی کفالت کرتی رہیں۔ انہوں نے شادی بھی نہیں کی کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ شادی کی صورت میں شوہر انہیں کام چھوڑنے پر مجبور کرسکتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ عمومی مخالفت کے علاوہ انہیں مرد مسافروں کی بدتمیزی کا سامنا بھی کرنا پڑتاہے لیکن وہ کبھی ہمت نہیں ہارتی ہیں۔ سارہ نے ڈرائیونگ لائسنس 2002ءمیں حاصل کیا اور وہ صرف ڈرائیور ہی نہیں ہیں بلکہ مکینک بھی ہیں اور اپنی گاڑی کی دیکھ بھال بھی خود ہی کرتی ہیں۔