سڈنی(نیوز ڈیسک )آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بغیرکسی خرچے کے برطانیہ سے اپنے وطن تک سفر کرکے نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ ریگ سپائرز نامی کھلاڑی برطانیہ میں کھیلنے کے لیے آئے تھے لیکن کھیل کے لیے ان فٹ ہونے کے بعد یہیں رہ گئے۔انھوں نے گزراوقات کے لیے ائیرپورٹ پر ہی ملازمت کرلی اور واپسی کے لیے رقم اکٹھی کرنے لگے۔ جب وہ وطن واپسی کے لیے کافی رقم اکٹھی کرچکے تو بدقسمتی سے ان کی جمع کی ہوئی رقم چوری ہوگئی اور انھیں واپسی کے لیے کوئی نیا طریقہ سوچنا پڑا۔ریگ نے لکڑی کا ایک ڈبہ تیار کیا اور اس میں خود کو بند کر کے ڈاکخانے کے ذریعے اسے آسٹریلوی شہر ایڈلیڈ کے لیے بک کروا دیا۔یہ منفرد مسافر ڈبے میںموجود رہا اور اس دوران کھانے پینے اور دیگر ضروریات کے لیے اپنے ساتھ موجود بوتلوں اور کھانے کے ڈبوں کا استعمال کرتا رہا۔ریگ جب اس منفرد انداز میں سفرمکمل کرکے آسٹریلیا پہنچا تو کارگو ملازمین اسے ڈبے سے نکلتا دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ریگ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سفر کے لیے رقم نہیں تھی جب کہ اس کی بیٹی کی سالگرہ قریب آچکی تھی جس کی وجہ سے اسے یہ انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔ ریگ کے اس عجیب و غریب سفر کے بارے میں ”آﺅٹ آف دی باکس“ نامی فلم بھی بنائی گئی ہے۔