پیار کی انوکھی داستان امریکی لڑکی پر پرندے مہربان‎

7  مارچ‬‮  2015

نیویارک(نیوز ڈیسک ) بچوں سے انسانوں کا پیار کرنا قدرتی بات ہے لیکن جانوروں کا حد سے بڑھ کر خیال رکھیں تو وہ بھی اپنے پیار کا اظہار کرتے ہیں ‘ایسی ہی ایک امریکی بچی ہے جس پر پرندے مہربا ن ہیں اور اس کے لیے مختلف مقامات سے کھلونے اٹھا لاتے ہیں ۔ گابی نامی لڑکی کی پرندوں سے دوستی 2011ء میں اتفاقاً شروع ہوئی ‘وہ اپنے باغیچے میں کوؤں کو کھانا کھلا تی ہے اور وہ بدلے میں اس کے لیے تحفے لاتے ہیں۔ آٹھ سالہ گابی مین کے گھر میں ایک ڈبہ ہے جس میں اس کی اب تک کی سب سے قیمتی جمع پونجی موجود ہے ۔ اس ڈبے میں ایک قطار میں پلاسٹک کے لفافوں میں کئی چیزیں رکھی گئی ہیں جو مختلف مقامات پر سے کوئے اٹھا لائے ہیں ‘ڈبوں میں ٹوٹا بلب ‘ساحل سمندر سے اٹھائے گئے شیشے کے ٹکڑے ‘چاندی کے رنگ کی بال ‘ ایک سیاہ بٹن ‘ ایک نیلا پیپر کلپ‘ پیلا موتی ‘ ایک گدلا فوم کا ٹکڑا اور کئی ایسی چیزیں موجود ہیں جن میں سے بیشتر کچرا اور گندی ہیں۔ یہ چیزیں کسی بھی چھوٹی سی لڑکی کے لیے عجیب و غریب ذخیرہ ہو گا لیکن گابی کے لیے سونے سے بھی قیمتی ہیں۔ یہ چیزیں اس نے خود جمع نہیں کیں بلکہ یہ کوؤں کی جانب سے دیا گیا ایک تحفہ ہیں جن میں ایک دل کی شکل کا موتی بھی ہے۔ گابی نے بتایا کہ چار برس کی عمر میں وہ عموماً کھانا گراتی تھیں ‘گاڑی سے نکلتی تو چکن نگٹس ان کی گود سے گرتے کوے لپک کر اسے اٹھاتے ‘ جلد ہی یہ کوے کھانے کے حصول کی امیدلیے اسے تلاش کرنے لگے۔ وہ بڑی ہوئی تو بس سٹیشن تک جاتے جاتے وہ اپنا کھانا ان کوؤں کے ساتھ بانٹنے لگی۔ دوپہر ہوتے ہی کوئے گابی کی بس کے گرد اکٹھے ہو جاتے تا کہ ان کے کھانے کا دور شروع ہو۔ گابی کی ماں کبھی برا نہیں مناتیں کہ اس کے زیادہ تر حصہ کوؤں کو دعوت میں چلا جاتا ہے ۔ گابی کی ماں لیزا کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ میرے بچے جانوروں کو پسند کرتے ہیں اور ان کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہیں۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…