بیجنگ (نیوز ڈیسک) بندوق کا شمار ان ہتھیاروں میں ہوتا ہے جو نہ صرف انفرادی دفاع کیلئے استعمال ہوتے ہیں بلکہ جنگیں لڑنے والی افواج بھی اس پر بھاری انحصار کرتی ہیں۔ آج دنیا کے درجنوں ممالک نہایت جدید بندوقیں بناتے ہیں مگر گن پاﺅڈر سے چلنے والا پہلا ہتھیار ’جیسے جدید بندوق کی ابتدائی شکل کہا جاسکتا ہے، چین میں ایجاد کیا گیا۔
جدید تعریف کے مطابق بندوق قرار دیا جانے والا پہلا ہتھیار تقریباً 1000 سال قبل چین میں ایجاد کیا گیا اور یہ 1200 عیسوی تک ایشیاءکے باقی علاقوں اور 1300 عیسوی تک یورپ میں بھی پہنچ گیا۔ یہ ہتھیار بانس کے ٹکڑے سے بنایا جاتا تھا اور اس کی مدد سے ایک نیزہ نما تیر فائر کیا جاتا تھا۔ بانس کے خول میں گن پاﺅڈر (بارود) بھرا جاتا تھا جس کے پھٹنے سے تیر انتہائی طاقت کے ساتھ بانس کے خول سے نکلتا اور لمبے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بناسکتا تھا۔ بارود کی ایجاد بھی اس سے پہلے نویں صدی عیسوی میں چینیوں نے ہی کی تھی۔
چین میں ہی بانس میں کالا بارود بھر کر آگ پھینکنے والی بندوق ایجاد کی گئی جس میں بعض اوقات دھات کے ٹکڑے بھر کر بھی چلائے جاتے تھے۔
کیا آپ کو معلوم ہے بندوق کس ملک میں ایجاد کی گئی؟
5
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں