سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) انسان کے سانسوں کی نازک ڈوری کسی بھی وقت نہایت غیر متوقع انداز میں ٹوٹ سکتی ہے لیکن اگر قدرت چاہے تو خوفناک حادثے بھی اسے گزند نہیں پہنچاسکتے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک شخص اور اس کی نوعمر بیٹی پیراکلائیڈنگ کے کھیل میں مصروف تھے کہ دونوں ایک ہزار فٹ کی بلندی سے گرگئے لیکن لڑکی کی زندگی معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔
ساٹھ سالہ رونلڈ فارو اس حادثے میں جان سے گزر گئے لیکن ان کی 16 سالہ بیٹی سیرا گلائیڈر میں اٹکی رہی اور بالآخر ایک چٹان کے ساتھ ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں اسے شدید زخم آئے۔ وہ اپنے والد کے گرنے کی جگہ سے تقریباً ایک میل دور جاکر گری۔ معجزانہ طور پر بچنے والی لڑکی پیراگلائیڈنگ کا کوئی تجربہ نہیں رکھتی تھی جبکہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے اس کے والد اس مہم جوئی میں نہایت تجربہ کار سمجھے جاتے تھے۔ زخمی لڑکی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک قریبی ہسپتال میں پہنچایا گیا۔
سانتا باربرا کاﺅنٹی فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دونوں باپ بیٹی ایک ہی گلائیڈر کے ذریعے اُڑان بھر رہے تھے۔ فارو خود کو گلائیڈر کی رسیوں کے ساتھ درست طور پر باندھ نہیں پائے تھے اور اُڑان کے دوران وہ اس میں سے نکل کر پتھریلی چٹانوں پر آن گرے۔ وہ پیشے کے اعتبار
سے ڈاکٹر تھے اور اپنے شفیق اور ہمدردانہ روئیے کی وجہ سے خصوصی شہرت رکھتے تھے۔