اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صحت اور فٹنس سے وابستہ ماہرین “سپر فوڈ” کی اصطلاح ان غذاؤں کے لیے استعمال کرتے ہیں جو غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہیں۔ عام طور پر ہری پتوں والی سبزیاں، بیریز اور خشک میوہ جات اس فہرست میں شامل کیے جاتے ہیں۔ تاہم، حالیہ تحقیق میں ایک حیران کن متبادل سامنے آیا ہے، جو کہ کاکروچ کا دودھ ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، اگرچہ یہ خیال غیر معمولی اور عجیب لگ سکتا ہے، لیکن سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایک خاص قسم کے کاکروچ (Diploptera punctata) کا دودھ، غذائیت کے لحاظ سے گائے کے دودھ سے تین گنا زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس دودھ میں پروٹین، چکنائی اور شکر جیسے اہم غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں، جو اسے دنیا کی سب سے زیادہ غذائیت بخش خوراک میں شمار کر سکتے ہیں۔
کاکروچ کے دودھ پر کی جانے والی تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں، لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر اس کی تیاری ممکن ہو جائے تو یہ ایک پائیدار اور غذائیت سے بھرپور متبادل بن سکتا ہے۔ 2016 میں “جرنل آف دی انٹرنیشنل یونین آف کرسٹالوگرافی” میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، پیسفک بیٹل کاکروچ کی مادہ اپنے بچوں کو ایک خاص قسم کا دودھ نما سیال فراہم کرتی ہے، جو ان کے معدے میں جا کر کرسٹل میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
“دی انڈیپنڈنٹ” کی رپورٹ کے مطابق، ماہرین نے پایا کہ یہ زرد رنگ کا مادہ نہ صرف بھینس کے دودھ سے زیادہ کیلوریز رکھتا ہے بلکہ اس میں پروٹین، امینو ایسڈ اور صحت بخش شکر کی وافر مقدار بھی شامل ہوتی ہے، جو خلیات کی نشوونما اور مرمت میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
تاہم، فی الحال کاکروچ کے دودھ کی تجارتی پیداوار ممکن نہیں اور اس کی تیاری سب سے بڑی رکاوٹ سمجھی جا رہی ہے۔