اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بالوں کا جھڑنا ایک قدرتی عمل ہے، اور روزانہ تقریباً 100 بال گرنا معمول کی بات ہے۔ تاہم، کچھ افراد اس سے کہیں زیادہ بالوں کے گرنے کا سامنا کرتے ہیں، جو کسی مخصوص مسئلے کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ بالوں کے شدید جھڑنے کے علاج سے پہلے، اس کی ممکنہ وجوہات جاننا ضروری ہے۔
اگر آپ نے مختلف ادویات، گھریلو نسخے اور دیگر تمام طریقے آزما لیے ہیں لیکن کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا، تو ممکن ہے کہ آپ کے بال گرنے کی وجوہات درج ذیل عوامل میں سے کوئی ایک ہوں۔
غذائی کمی بالوں کے زیادہ جھڑنے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ کی خوراک میں پروٹین یا اہم غذائی اجزاء جیسے آئرن، وٹامن بی 12 اور وٹامن ڈی کی کمی ہو۔ اس کے علاوہ، ذہنی دباؤ بھی بالوں کے گرنے کا ایک عام سبب ہے۔ اگر آپ کسی سخت دباؤ والے مرحلے سے گزر رہے ہیں، تو یہ بالوں کے بڑھنے کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے کیونکہ مسلسل تناؤ کی حالت میں اسٹیم سیلز غیر فعال ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے نئے بال نہیں اگتے۔
بعض مخصوص دوائیں بھی بالوں کے گرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، جیسے خون کو پتلا کرنے والی ادویات، وٹامن اے سے بھرپور مہاسوں کے علاج کی دوائیں، انابولک اسٹیرائڈز، اور وہ ادویات جو گٹھیا، ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، دل کے امراض یا گاؤٹ کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
اسی طرح، زچگی کے بعد خواتین کو عارضی طور پر بال جھڑنے کا سامنا ہو سکتا ہے، جو عام طور پر چند مہینوں یا ایک سال کے اندر خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حمل کے دوران ہارمونز بالوں کو گرنے سے روکتے ہیں، لیکن بچے کی پیدائش کے بعد ہارمونی توازن معمول پر آجاتا ہے، جس کے نتیجے میں بال گرنے لگتے ہیں۔