واشنگٹن(این این آئی )سائنسدانوں نے کہاہے کہ کووڈ سے مکمل صحتیابی پر پھیپھڑوں کو مستقل نقصان نہیں پہنچتا، ایسے مریض اگر بیماری سے مکمل صحتیاب ہوجائیں تو زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ ان کے پھیپھڑے طویل المعیاد نقصان سے محفوظ رہیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی۔لویولا میڈیسین کی تحقیق میں کووڈ کے بغیر علامات والے، معتدل یا زیادہ بیمار ہونے والے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا اور بیماری سے صحتیابی کے بعد پھیپھڑوں پر مرتب اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کسی بھی مریض کے پھیپھڑوں کو ایسا دیرپا نقصان نہیں پہنچا جو براہ راست کووڈ 19 سے منسلک ہو۔محققین نے کہا کہ وبا کے آغاز سے ایک اہم سوال ابھر رہا تھا کہ کووڈ 19 سے تمام مریضوں کے پھیپھڑوں کو طویل المعیاد یا ہمیشہ کے لیے نقصان تو نہیں پہنچتا۔انہوں نے بتایا کہ تحقیق سے بغیر علامات والے مریضوں کی جانچ پڑتال کا موقع ملا اور مشاہدے سے اس سوال کے جواب کو جاننے میں مدد ملی۔ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے باعث ہلاک ہونے والے مریضوں کے پوسٹ مارٹم اور کووڈ سے قریب المرگ ہونے والے افراد پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں پھیپھڑوں کے سنگین مسائل کو دریافت کیا گیا تھا۔محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آخر کیوں کچھ مریض مکمل صحتیاب ہوجاتے ہیں اور دیگر نہیں ہوتے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر آپ کووڈ 19 کے شکار ہوں اور مکمل صحتیاب ہوجائیں تو زیادہ امکان یہی ہے کہ پھیپھڑے بھی مکمل طور پر ٹھیک ہوجائیں گے اور کوئی مستقل نقصان نہیں ہوگا۔