اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا ویکسین کی ٹیسٹنگ کا آخری مرحلہ شروع‘30ہزارافراد پر آزمائش،تجربے سے پہلے ان لوگوں کو کیا بتایا گیا اور اسکے نتائج کب تک آئینگے؟تفصیلات آگئیں

datetime 29  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)امریکا میں کورونا وائرس کی تجرباتی ویکسینز کے سب سے بڑے اور حتمی آزمائشی مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے جس میں عالمی وبا کو روکنے کی دوڑ میں 30 ہزار افراد پر اس کا تجربہ کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ موڈرنا کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کی ٹیسٹنگ کا آخری مرحلہ امریکا کے متعدد مقامات پر رضاکاروں کے ساتھ شروع ہوگیا ہے جنہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں اصل یا ڈمی ڈوز دی جارہی ہے۔

نیویارک میں بنگہمٹن میں ویکسین لینے والی 36 سالہ نرس میلیسا ہارٹنگ نے کہا کہ میں اس طرح کی کسی چیز کا حصہ بننے پر بہت پْرجوش ہوں، یہ بہت بڑی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر فرنٹ لائن ملازمتوں میں اہلخانہ کے ساتھ کام کرنا جو انہیں بھی وائرس سے دوچار کرسکتا ہے اس کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرنا میرے لیے بہت اہم ہے۔علاوہ ازیں گزشتہ روز ہی ایک اور کمپنی فائزر انکارپوریشن نے امریکا اور دیگر مقامات میں اپنی ویکسین کے رضاکاروں پر تحقیق کے آغاز کا اعلان کیا، اس تحقیق کا مقصد 30 ہزار افراد پر اس کی آزمائش کرنا ہے۔ ان ویکسینز کے نتائج آنے میں مہینوں لگ جائیں گے اور اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ یہ ویکسین اس عالمی وبا کے خلاف کام کرے گی جو دنیا میں ساڑھے 6 لاکھ سے زائد جبکہ صرف امریکا میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کی وجہ بن چکی ہے۔میریڈین کلینیکل ریسرچ کے ڈاکٹر فرینک ایڈر نے کہا کہ ہم سائیڈ لائنز پر ہیں جو اپنے ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور بلاضرورت باہر نہیں جاتے یہ اس وبا کے خلاف متحرک ہونے میں پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے بچ کر نکلنے کا حقیقت میں کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے چند ماہ بعد سے ہی سائنسدان، ویکسین کے حصول کے لیے ریکارڈ آزمائش کررہے لیکن انہوں نے زور دیا تھا کہ عوام کو اس حوالے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔این آئی ایچ کے ڈائریکٹر فرانس کولنز نے موڈرنا کی ویکسین کے 10 انجیکشن دیے جانے کے بعد کہا تھا کہ یہ اہم سنگِ میل ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ہاں ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں لیکن ہم یہ ثابت کرنے پر سمجھوتہ نہیں کریں گے کہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے یا نہیں۔موڈرنا کے چیف ایگزیکٹو افسر اسٹیفین بینسل نے کہا کہ ہم رفتار پر توجہ مرکوز کررہے کیونکہ ہر دن اہم ہے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…