منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

نوول کورونا وائرس سے جسم میں ایک اور جان لیوا پیچیدگی کا انکشاف امریکی تحقیق کےدوران ہوشربا باتیں سامنے آگئیں

datetime 23  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)نوول کورونا وائرس کی وبا کو اب کئی ماہ ہوچکے ہیں مگر اب بھی طبی ماہرین اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی اہم علامات بشمول خشک کھاانسی، بخار اور سانس کی گھٹن ہر زور دے رہے ہیں، کیونکہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔

مگر اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد کے جسم کے اندر بھی تباہی ہوتی ہے جیے گردے، جگر اور دیگر اعضا۔اب یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس اپنے کچھ شکاروں کی حرکت قلب بھی بند کردیتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔پنسلوانیا یونیورسٹی کے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے 700 مریضوں میں سے 9 کو اچانک کارڈک اریسٹ (جس میں حرکت قلب اچانک تھم جاتی ہے)کا سامنا ہوا۔ان 9 میں سے 7 مریضوں کی عمریں 60 سال سے کم تھی۔ڈاکٹر ان 9 میں سے 6 مریضوں کی زندگیاں بچانے میں کامیاب رہے مگر محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے یاد دہانی ہوتی ہے کہ کووڈ 19 کسی طرح پورے جسم میں تباہی مچانے والی بیماری ہے۔کارڈک اریسٹ کے ساتھ محققین نے 53 کیسز ایسے بھی دیکھے جن میں آئی سی یو میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی دل کی دھڑکن کی رفتار میں غیرمعمولی تبدیلیاں آئی جن میں کارڈک اریسٹ کے شکار 9 افراد بھی شامل تھے۔شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ دل کے افعال میں یہ خرابیاں براہ راست وائرس سے دل کے خلیات کو متاثر ہونے سے نہیں ہوا بلکہ یہ اس وقت ہوا جب وائرس کے خلاف مدافعتی نظام بہت زیادہ متحرک ہوگیا، جس کے نتیجے میں خطرناک ورم پھیلنا شروع ہوگیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ جب جسم بہت زیادہ دبا کی زد میں ہوتا ہے، وہ بھی عام حالات میں، تو اس وقت بھی دل کی دھڑکن کی رفتار متاثر ہوتی ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 9 میں سے 8 کارڈک اریسٹ کے کیسز کی قسم ایسی نہیں تھی جو دل کی دھڑکن کی رفتار معمول پر لانے سے دوبارہ لاحق ہوسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے سی پی آر اور ادویات کے بعد آپ نبض بحال ہونے کی دعا کرسکتے ہیں۔

طبی جریدے ہارٹ ردہم میں شائع تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے مریضوں میں دل کے کچھ مسائل غیرمعمولی بلڈ کلاٹس کا نتیجہ ہوتے ہیں۔اس تحقیق میں ماہرین نے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کی ایک قسم اے فیب کو دریافت کیا تھا جو خود بلڈ کلاٹس کا باعث بنتی ہے، تو یہ تعین کرنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ وائرس کا نتیجہ ہے یا دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا۔محققین کے مطابق کووڈ 19 کے کچھ کیسز میں بلڈ کلاٹس براہ راست وائرس کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں اور کچھ میں یہ دل کے افعال میں خرابیوں کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کووڈ کے شکار ہوں اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا بھی سامنا ہوجائے تو یہ بیماری دو دھاری تلوار بن جاتی ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا کہ کووڈ 19 کے متعدد ایسے مریض جن کو دل کے امراض کا سامنا ہوا، وہ پہلے سے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر امراض کا شکار تھے۔اس سے قبل مختلف ممالک میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے کیسز سامنے آئے تھے۔محققین کا کہنا تھا کہ اب وہ ان مریضوں کا جائزہ لیتے رہیں گے جن کو کووڈ 19 کے نتیجے میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا سامنا ہوا کہ یہ عارضہ طویل المعیاد بنیادوں پر انہیں متاثر تو نہیں کرتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…