نیو جرسی(این این آئی) رٹگرز یونیورسٹی اور ماؤنٹ سینائی ہاسپٹل کے ماہرین نے ایک ایسا میڈیکل روبوٹ ایجاد کرلیا ہے جو انسانوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہارت سے رگ تلاش کرنے اور درست مقام سے خون نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔جن لوگوں کے بازو کی رگیں واضح ہوتی ہیں۔
ان کیلیے بلڈ ٹیسٹ کے وقت خون نکلوانا آسان ہوتا ہے کیونکہ پہلی ہی کوشش میں ان کی رگ مل جاتی ہے۔ لیکن اس معاملے میں بعض لوگوں کو شدید پریشانی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے بازو کی رگ غیرنمایاں ہوتی ہے اور بہت مشکل سے ملتی ہے۔ایسے میں موٹی موٹی سوئیاں جب ان کے بازو میں تین سے چار مرتبہ چبھوئی جاتی ہیں تو درد سے ان کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔ یہ روبوٹ بطورِ خاص ایسے ہی لوگوں کی تکلیف کم کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔31 مریضوں پر کی گئی ابتدائی آزمائشوں کے دوران اس روبوٹ نے مجموعی طور پر 87 فیصد درست کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ رگیں واضح ہونے پر اس کی کارکردگی 97 فیصد دیکھی گئی۔یہ روبوٹ، جو فی الحال پروٹوٹائپ مرحلے پر ہے، بازو میں رگ تلاش کرنے کیلیے الٹراساؤنڈ کا استعمال کرتا ہے اور مصنوعی ذہانت سے لیس ایک الگورتھم سے استفادہ کرتے ہوئے مطلوبہ رگ کو شناخت کرتا ہے۔اسے بنانے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تیز رفتار، محفوظ اور قابلِ بھروسہ ایجاد ہے جو مریضوں کو غیر ضروری پیچیدگیوں اور اضافی تکلیف سے بچاتی ہے۔اگر مزید تجربات میں یہ روبوٹ واقعی کامیاب ثابت ہوا تو امید ہے کہ آئندہ چند سال کے دوران یہ عام ہوجائے گا جس سے بطورِ خاص ایسے لوگوں کو بہت فائدہ پہنچے گا جن کے بازو کی رگ تلاش کرنے میں طبّی عملے کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔