لاہور: دو روز میں پولیو کے دو کیسز سامنے آ گئے ،تیرہ ماہ کی بچی کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق

3  مئی‬‮  2019

لاہور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور میں دو روز میں پولیو کے دو کیسز سامنے آگئے ،قومی ادارہ صحت نے لاہور میں تیرہ ماہ بچی کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی جس کے بعد رواں برس اب تک ملک میں پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی مجموعی تعداد 10ہوگئی،وزیر اعلیٰ پنجاب نے لاہور میں پولیو کے کیسز سامنے آنے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور میں مسلسل دوسرے روز سامنے آنے والے کیس کے بعد شہر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 3 تک پہنچ چکی ہے۔بتایا گیا ہے کہ تیرہ ماہ کی حفظہ کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔حکام کے مطابق مذکورہ بچی سے نمونے 17 اپریل کو لیے گئے تھے لیکن وائرس کی علامت ظاہر ہونے میں 3 ہفتوں کا عرصہ درکار ہوتا ہے جس کے باعث اس بات کی تصدیق ہوسکی کہ یہ بچی پولیو کے باعث معذوری کا شکار ہوچکی ہے۔اس ضمن میں وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ لاہور سے مزید ایک کیس سامنے آنے کے بعد صرف 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے ویکسی نیشن میں مزاحمت اس مرض کے 100 فیصد خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔لوگ نہ صرف انسدادِ پولیو مہم میں رکاوٹ بنتے ہیں بلکہ ویکسی نیشن سے بچنے کے لیے ہر طرح کا حربہ استعمال کرتے ہیں، اسی طرح کا واقعہ حالیہ مہم کے دوران پشاور میں پیش آیا۔بابر بن عطا کا مزید کہنا تھا کہ آزادانہ نگرانی کے بورڈ کی گزشتہ رپورٹ میں پولیو کے قطرے پلانے کے پروگرام میں متعدد خامیوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں سے ایک عوام کی طرف سے مزاحمت کرنا بھی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں پولیو کے کیسز سامنے آنے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ اور متعلقہ اداروں پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعلی عثمان بزدار نے محکمہ صحت سے رپورٹ بھی طلب کر لی۔وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ لاہورمیں پولیو کا کیس سامنے آنا انتہائی تشویشناک امر ہے، انسداد پولیو کے لئے مربوط اقدامات میں مزید تیزی لائی جائے، انسداد پولیو کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے

کہا کہ قوم کے مستقبل کو پولیو جیسی مہلک بیماری سے بچانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، متعلقہ محکموں اور اداروں کو باہمی رابطوں کو مضبوط بنا کر رزلٹ دینا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیوکے اقدامات سے آگاہی کے لئے بھرپور مہم چلائی جائے،پنجاب سمیت پاکستان کو پولیو فری بنانا ہمارا مشن ہے۔ متعلقہ اداروں اورمحکموں کو بچوں کو پولیوسے بچانے کے لئے عملی طورپر محنت اور جانفشانی سے کام کرنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…