لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کینسر سے متاثرہ افراد کیلئے اکثر لوگ ہمدری اور حوصلہ بڑھانے والے الفاظ استعمال کرتے ہیں، زیادہ تر لوگ یہ اس لئے کرتے ہیں تا کہ کینسر سے دوچار مریض کے دکھ درد میں کمی لا سکیں لیکن بعض حوصلہ افزا الفاظ ان کیلئے غیر مناسب ثابت ہو سکتے ہیں۔
ایک سروے کے مطابق سرطان کے مریضوں کیلئے ایسے الفاظ حوصلہ افزا ہونے کے بجائے غیر مناسب ہو سکتے ہیں۔ برطانوی ادارے میک میلن کینسر سپورٹ نے برطانیہ میں 2000 ایسے لوگوں سے گفتگو کی جو کینسر کے مریض ہیں یا ماضی میں رہے ہیں۔ نتائج کے مطابق کینسر کی تشخیص پر جنگ یا لڑائی جیسے الفاظ استعمال کرنا یا پھر یہ کہنا کہ وہ یہ جنگ یا لڑائی ہار گئے، پسند نہیں کیا جاتا۔ اِس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کینسر سے متعلق زبان پر لوگوں کی رائے کتنی مختلف ہو سکتی ہے۔47 سالہ مِنڈی مہونی کو لاعلاج چھاتی کا کینسر ہے۔ لندن میں رہنے والی مِنڈی کے کینسر کو 2011 میں پہلی مرتبہ تشخیص کیا گیا جس کے بعد یہ بیماری پانچ دفعہ واپس آ چکی ہے۔ مِنڈی کہتی ہیں کہ سرطان کے شکار افراد کیلئے بہادر اور جنگجو جیسے الفاظ کا استعمال ان پر بہت زیادہ دباؤ کا سبب بن سکتا ہے، مِنڈی کو کینسر سے مرنیوالے افراد کیلئے “جنگ ہارنا” جیسے الفاظ استعمال کرنے پر بھی اعتراض ہے۔