کراچی (این این آئی) کراچی میں سال کا پہلا کانگو وائرس کیس سامنے آگیا، ایگزیکٹو ڈائریکٹرجناح اسپتال ڈاکٹرسیمی جمالی نے تصدیق کردی ہے، گزشتہ سال کراچی میں کانگو وائرس سے سولہ اموات ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کانگو وائرس سے متاثر سال کا پہلا مریض سامنے آگیا۔
اورنگی ٹاوٴن کی رہائشی خاتون کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایگزیکٹوڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹرسیمی جمالی نے خاتون میں وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ جناح اسپتال کی انچارج شعبہ حادثات سیمی جمالی کے مطابق پینتیس سالہ خاتون تعظیم فیضان کا تعلق اورنگی ٹاوٴن سے ہے، خاتون کو خون کی الٹیاں ہورہی ہیں اور پلیٹی لیٹس بھی بہت کم ہیں، لیبارٹری ٹیسٹ سے خاتون کے کانگو کریمین ہیمرجک فیور میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ سیمی جمالی نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں سولہ اموات ہوئی تھیں جبکہ اکتالیس مریضوں میں کانگو کریمین ہیمرجک فیور کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے بیشتر مریضوں کا تعلق کوئٹہ بلوچستان سے تھے۔ خیال رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔ علامات تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔ احتیاطی تدابیر جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔ یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔