اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج دنیا بھرکی طرح پاکستا ن میں بھی کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہاہے، اس دن کا مقصد لوگوں کو اس مرض کے خطرات سے آگاہ کرنا اور اس کی روک تھام اور علاج کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں
کینسر کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے جس کا مقصد سرطان سے آگاہی اور اس مرض سے بچاؤ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔ کیسنر کے خلاف آگاہی کی عالمی تنظیم ’دی انٹرنیشنل یونین اگینسٹ کینسر‘ نے سال 2000ء کے چارٹر آف پیرس کے تحت 2005ء میں کینسر کے خلاف عالمی آگاہی کا آغاز کیا تھا۔ چارٹرآف پیرس میں چارفروری کو کینسرکے عالمی دن کے طورپر منتخب کیا گیا تھا لہذا 2006ء سے ہرسال چارفروری کو کینسر کے خلاف آگاہی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر لوگ سگریٹ نوشی اور ضرورت سے زائد کھانا یعنی بسیار خوری ترک کردیں، شراب نوشی کم کردیں، کیسنر کی وجہ بننے والی انفیکشنز سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائیں اور ورزش کو اپنا معمول بنا لیں تو کیسنر کی شرح میں 40 فیصد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔ خبردار! نان اسٹک برتن کینسر کا باعث بن سکتےہیں عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھرمیں ہونے والی ہلاکتوں میں سے ہرآٹھویں کی وجہ کینسر ہوتا ہے، اوریہ تعداد ایڈز، ٹی بی اورملیریا کی وجہ سے ہونے والی مشترکہ اموات سے بھی زائد ہے۔ اس وقت کینسرکی وجہ سے ہرسال تقریبا 76 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردارکیا ہے کہ اگراس خطرناک بیماری سے بچاؤ کے لئے بڑے پیمانے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو سال 2030ء تک کینسر کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کرایک کروڑ سترلاکھ سالانہ تک پہنچ جائے گی۔ پاکستان میں کینسرسےجاں بحق ہونے والے افراد کی شرح بے حد زیادہ ہے اوراس میں بھی سب سے زیادہ تعداد سینے کے سرطان سے متاثرہ مریضوں کی ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ہرسال چالیس ہزار سے زائد مریض سینے کے کینسر کے سبق جاں بحق ہوتے ہیں۔