اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کیلے انسانی صحت کے لیے چند بہترین پھلوں میں سے ایک ہے جس میں موجود غذائیت اور اینٹی آکسائیڈنٹس کا اجتماع اسے صحت کے لیے فائدہ مند بناتا ہے۔ یہ پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے جو کہ بلڈ پریشر لیول کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری جز ہے۔
جبکہ خراب معدے کے لیے بھی یہ موثر ٹوٹکے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں موجود فائبر آنتوں کے افعال درست رکھنے کے ساتھ قبض سے نجات دلانے میں مددگار ہے جبکہ جسمانی توانائی بڑھانے کے لیے بھی اسے فائدہ مند مانا جاتا ہے۔ مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کیلے کے بارے میں کچھ ممالک میں کہا جاتا ہے کہ اسے رات میں نہیں کھانا چاہئے کیونکہ اس سے نزلہ زکام اور کھانسی کا عارضہ شکار کرسکتا ہے یا ان علامات کو بدتر بناسکتا ہے۔ مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ تو طبی ماہرین کے مطابق یہ تاثر درست نہیں اور کیلوں کو دن میں کسی وقت بھی کھایا جاسکتا ہے۔ تاہم سونے سے قبل کھانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ اسے ہضم ہونے میں کافی وقت لگتا ہے اور اس کے نتیجے میں نیند متاثر ہوسکتی ہے جو کہ اگلی صبح آپ کے مزاج کو چڑچڑا اور سستی طاری کرسکتی ہے۔ ماہہرین کے مطابق اگر سونے سے 2 یا 3 گھنٹے پہلے کیلے کو کھایا جائے تو اس میں موجود میگنیشم اچھی نیند میں مدد بھی دیتا ہے۔ اسی طرح یہ بھی تاثر ہے کہ نہار منہ کیلے سے دور رہنا چاہئے کیونکہ اسے کھانے سے جسم میں میگنیشیم کی مقدار بڑھ سکتی ہے، جو کہ خون میں شامل ہوکر دل کے لیے بے حد نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس بارے میں کافی متضاد رائے پائی جاتی ہے کہ ایسا واقعی ممکن ہے یا نہیں، تاہم اگر کیلوں کو دیگر غذاﺅں کے ساتھ کھایا جائے تو ماہرین پھر اسے نقصان دہ قرار نہیں دیتے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔