جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

خبردار! دل کا ٹوٹنا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے

datetime 26  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) زندگی کے کسی بھی مرحلے پر پیاروں کا بچھڑنا اور کسی اپنے کا ساتھ چھوٹ جانا انسان کے لیے ایک کڑا امتحان ثابت ہوتا ہے۔ معمر جوڑوں میں سے کسی ایک کی موت کے بعد کچھ عرصے کے بعد دوسرے کی موت کی خبریں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس کے پیچھے جذباتی لگاؤ اور دل کا ٹوٹنا تو ہوتا ہی ہے۔

لیکن اس کی چند سائنسی وجوہات بھی ہیں۔ سائیکو نیورو اینڈو کرائنولوجی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ غم کبھی کبھار مہلک بھی ہو جاتا ہے اور اسی طرح دل ٹوٹنے کے سبب موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ امریکی تحقیقاتی ادارے ‘رائس’ کے محققین نے ایسے 99 لوگوں کے خون کے نمونے لیے اور انٹرویوز بھی کیے جن کے شریک حیات کا حال ہی میں انتقال ہوا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم نے اپنے پیاروں کے بچھڑ جانے پر بے پناہ دکھ کا اظہار کرنے والوں کا موازنہ اُن افراد کے ساتھ کیا جنھوں نے ایسے کسی رویے کا اظہار نہیں کیا تھا۔ تحقیق کے دوران شریک حیات کھو دینے کے بعد دکھ کا اظہار نہ کرنے والے مردوں اور خواتین میں ‘جسمانی سوزش’ کی سطح 17 فیصد زیادہ پائی گئی۔ جسمانی سوزش دل کے عارضے، کینسر اور ذیابیطس جیسی جان لیوا بیماریوں کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے، جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ دکھ، جسمانی سوزش کو بڑھاتا ہے جس کے صحت پر جان لیوا حد تک منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق اپنے کسی پیارے کا بچھڑ جانا بہت ہی مشکل مرحلہ ہوتا ہے اور اس سے نکلنا عمر کے کسی بھی حصے میں آسان نہیں ہوتا۔ اس میں کچھ وقت لگنا قدرتی عمل ہے۔ اس لیے محققین کی جانب سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر کوئی اپنےغم سے لڑ رہا ہے تو اسے کسی معالج کی رائے لے لینی چاہیے یا پھر کسی کے ساتھ اپنا دکھ بیان کر دینا چاہیے کہ غم بانٹنے سے واقعی کچھ حد تک کم ہوجاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…