منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

اقوام متحدہ کا خواتین کی ’ورجنٹی ٹیسٹنگ‘ پر پابندی کا مطالبہ

datetime 21  اکتوبر‬‮  2018 |

برازیل (مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ نے ورجنٹی ٹیسٹنگ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غیر سائنسی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں عالمی کانگریس برائے گائنا کالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق خواتین کی ورجنٹی ٹیسٹنگ یا عام اصطلاح میں جسے ‘ٹو فنگر ٹیسٹنگ’ بھی کہا جاتا ہے، کو طبی طور پر

غیر ضروری اور کئی مواقع پر درد ناک اقدام قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل قدیم روایات پر بنے تقریباً 20 کے قریب ممالک میں انجام دیا جاتا ہے جس میں خواتین کو مختلف وجوہات کی بناء پر ورجنٹی ٹیسٹنگ سے گزرنا پڑتا ہے جس میں والدین، شادی کے خواہاں افراد یا پھر غلامی پر لڑکیوں کو رکھنے والے افراد کی جانب سے ایسے ٹیسٹ کا مطالبہ سامنے آتا ہے۔  اس کے علاوہ اس عمل کو ڈاکٹرز، پولیس افسران یا کمیونٹی سربراہان کی جانب سے خواتین پر کیا جاتا ہے تاکہ ان کی سماجی حیثیت اور غیرت کو جانچا جا سکے۔ اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے ایجنسیوں نے وضاحت دی کہ اس عمل کی کوئی سائنسی حیثیت نہیں اور کسی بھی معائنے سے خواتین کی غیرت کو ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ورجنٹی ٹیسٹنگ، جو خواتین کے حقوق کے خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے، اور یہ ان کی جسمانی، ذہنی و سماجی شخصیت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل انتہائی درد ناک، شرمناک اور جرحی ثابت ہوسکتا ہے اور یہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی مثال ہے۔ اقوام متحدہ کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ کچھ علاقوں میں ریپ سے متاثرہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کے لیے بھی اس عمل کو انجام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ عمل انتہائی غیر ضروری ہے اور اس سے خواتین کو نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ڈاکٹروں کی جانب سے یہ عمل غیر اخلاقی ہے، اس طرح کا عمل کبھی ہونا ہی نہیں چاہیے۔ انہوں نے اس عمل کو انجام دینے والی سوسائٹیز کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ عالمی ادارہ صحت کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پرنسس سیمی لیلا کا کہنا تھا کہ ’صحت سے تعلق رکھنے والے حکام ایسے معاشرے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتوں اور صحت کے اداروں کے تعاون سے لوگوں کو تعلیم دی جانی چاہیے کہ ورجنٹی ٹیسٹنگ کو میڈیکل بنیادوں پر نہیں کیا جاسکتا اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…