منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اقوام متحدہ کا خواتین کی ’ورجنٹی ٹیسٹنگ‘ پر پابندی کا مطالبہ

datetime 21  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برازیل (مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ نے ورجنٹی ٹیسٹنگ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غیر سائنسی قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں عالمی کانگریس برائے گائنا کالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق خواتین کی ورجنٹی ٹیسٹنگ یا عام اصطلاح میں جسے ‘ٹو فنگر ٹیسٹنگ’ بھی کہا جاتا ہے، کو طبی طور پر

غیر ضروری اور کئی مواقع پر درد ناک اقدام قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل قدیم روایات پر بنے تقریباً 20 کے قریب ممالک میں انجام دیا جاتا ہے جس میں خواتین کو مختلف وجوہات کی بناء پر ورجنٹی ٹیسٹنگ سے گزرنا پڑتا ہے جس میں والدین، شادی کے خواہاں افراد یا پھر غلامی پر لڑکیوں کو رکھنے والے افراد کی جانب سے ایسے ٹیسٹ کا مطالبہ سامنے آتا ہے۔  اس کے علاوہ اس عمل کو ڈاکٹرز، پولیس افسران یا کمیونٹی سربراہان کی جانب سے خواتین پر کیا جاتا ہے تاکہ ان کی سماجی حیثیت اور غیرت کو جانچا جا سکے۔ اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے ایجنسیوں نے وضاحت دی کہ اس عمل کی کوئی سائنسی حیثیت نہیں اور کسی بھی معائنے سے خواتین کی غیرت کو ثابت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ورجنٹی ٹیسٹنگ، جو خواتین کے حقوق کے خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے، اور یہ ان کی جسمانی، ذہنی و سماجی شخصیت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل انتہائی درد ناک، شرمناک اور جرحی ثابت ہوسکتا ہے اور یہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی مثال ہے۔ اقوام متحدہ کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ کچھ علاقوں میں ریپ سے متاثرہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کے لیے بھی اس عمل کو انجام دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ عمل انتہائی غیر ضروری ہے اور اس سے خواتین کو نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ڈاکٹروں کی جانب سے یہ عمل غیر اخلاقی ہے، اس طرح کا عمل کبھی ہونا ہی نہیں چاہیے۔ انہوں نے اس عمل کو انجام دینے والی سوسائٹیز کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ عالمی ادارہ صحت کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پرنسس سیمی لیلا کا کہنا تھا کہ ’صحت سے تعلق رکھنے والے حکام ایسے معاشرے کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتوں اور صحت کے اداروں کے تعاون سے لوگوں کو تعلیم دی جانی چاہیے کہ ورجنٹی ٹیسٹنگ کو میڈیکل بنیادوں پر نہیں کیا جاسکتا اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…