لاہور (نیوز ڈیسک)موجودہ دور میں ہڈیوں کے امراض میں اضافہ کی بنیادی وجہ کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی اور کولا مشروبات وغیرہ کا زیادہ استعمال ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام آسٹیو پروسس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ میں حکیم محمد احمد سلیمی، حکیم محمد افضل میو ، حکیم سید عمران فیاض ، حکیم احمد حسن نوری ،
حکیم امجد وحید بھٹی، حکیم حافظ عبدالرزاق کھوکھر ، حکیم محمد ابوبکر، حکیم محمد شہباز سرور، حکیم محمد فیصل طاہر صدیقی، حکیم حامد محمود، حکیم عمر فاروق گوندل اور ڈاکٹر سکندر حیات زاہدنے ” ہڈیوں کا بھربھرا پن ،اسباب ،علامات اور علاج ” کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ حکماء نے کہا کہ موجودہ دور میں غذائی معمولات کے حوالہ سے جو تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اس سے ہماری صحت مجموعی طور پر شدید متاثر ہو ئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں بیماریوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہڈیوں کے امراض اور اس جیسے امراض سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے معمولات زندگی کو فطرت کے عین مطابق بنانا ہو گا ۔ان امراض سے محفوظ رہنے کے لیے کولا مشروبات، کیفین پر مبنی دیگر غذائیں ، گوشت اور بازاری کھانوں کا استعمال کم سے کم کردیں ۔انہوں نے حکومتی ارباب بست و کشاد سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دکھی اور بیمار انسانیت کی خدمت کے لیے پاکستان میں طب یونانی جو کہ اس خطے کا مقبول ترین قدرتی طریقہ علاج ہے اس کے فروغ اور ترقی کے لیے مناسب اقدامات کریں تاکہ ملکی مسئلہ صحت کو حل کرنے میں پیش رفت ہو سکے- اور یہ طریقہ علاج اس خطے کے عوام کے مزاج کے عین مطابق ہے – مقررین نے مزید کہا کہ آسٹیو پراسس سے بچنے کے لیے دودھ ، دہی اور کیلشیم پر مبنی غذائوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے نیز ٹماٹر ،سیب اور دیگر پھلوں و سبزیوں پر مشتمل غذائوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے ۔