منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

آپریشن سے بچے کی پیدائش :ایک عالمی وباء ہے

datetime 20  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)ایک تحقیق کے مطابق لاکھوں خواتین بچوں کی پیدائش کے لیے غیر ضروری طور پر آپریشن کراتی ہیں جبکہ ان کے ہاں بچے کی پیدائش محفوظ قدرتی طور پر بھی ممکن ہوتی ہے۔ خبردار کیا گیا ہے کہ یہ آپریشن زیادہ تر خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق دنیا بھر میں لاکھوں خواتین بچوں کی پیدائش کی خاطر غیر ضروری اور ممکنہ طور پر

خطرناک آپریشن کروا رہی ہیں۔ اس مطالعہ کے مطابق البتہ ان میں سے بہت سے خواتین قدرتی طریقے سے بچے کی پیدائش کر سکتی ہیں۔اس ریسرچ کے مطابق اختیاری آپریشن کے ذریعے بچوں کی پیدائش عالمی سطح پر ایک وباء بن چکی ہے۔اس تحقیق کے مطابق 2000 تا 2015 آپریشن سے بچوں کی پیدائش کے عالمی کیسوں میں تقریبا دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ زچگی کے دوران طبی پیچیدگیوں سے نمٹنے کی خاطرسی سیکشن یعنی آپریشن اہم ثابت ہوتا ہے۔تاہم غیر ضروری طور پر ایسے آپریشنز کی وجہ سے صحت عامہ کے شعبے میں قلیل اور طویل المدتی اثرات سے نمٹنے کی خاطر زیادہ رقوم درکار ہوتی ہیں۔دی لینسیٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق دس تا پندرہ فیصد کیسوں میں سرجری کی ضرورت ہوتی ہے تاہم 2000 میں تقریبا بارہ فیصد سی سیکشن کیے گئے جبکہ 2015 تک ایسے آپریشنز کی شرح اکیس فیصد تک پہنچ گئی۔عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے اعدادوشمار کے مطابق 169 ممالک میں ناہمواریاں نوٹ کی گئی ہیں۔ ساٹھ فیصد ممالک میں بچوں کی پیدائش کی خاطر آپریشن کیے گئے جبکہ پچیس فیصد ممالک میں ضرورت کے باوجود آپریشن نہیں کیے گئے۔اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایسی خواتین جو مالی لحاظ سے بہتر ہیں، بچوں کی پیدائش کے لیے ان میں آپریشن کرانے کی شرح زیادہ ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ کچھ ممالک میں بچوں کی پیدائش کی خاطر سرجری کرانا دراصل ’فیشن ایبل‘ اور ’ماڈرن‘ ہونے کی علامت تصور کی جاتی ہے۔اس تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایسے غیر ضروری آپریشنز ماؤں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں، اس لیے ان کو روکنے کی خاطر حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ خواتین کو سی سیکشن اور قدرتی طریقے سے بچے کی پیدائش کے حوالے سے زیادہ معلومات فراہم کرنا چاہییں تاکہ وہ اپنے لیے درست فیصلہ کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…