منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اپنے بچوں کو استعمال شدہ کھلونے کبھی خرید کر نہ دیں کیونکہ یہ۔۔۔۔تحقیق میں خوفناک انکشافات

datetime 18  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن)ایک تازہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ استعمال شدہ کھلونوں میں سے متعدد ایسے ہیں جن کے دوبارہ استعمال سے بچوں کی صحت کو خطرہ ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ کھلونے صحت کی حفاظت سے متعلق رہنما اصولوں پر پورا نہیں اترتے۔اس تحقیق میں سائنس دانوں نے دو سو کھلونوں کا تجربہ کیا۔ یہ کھلونے انھوں نے برطانیہ کی چند دکانوں اور نرسریوں سے جمع کیے تھے۔ ان میں انھوں نے نو نقصان دہ عناصر کی موجودگی کا ٹیسٹ کیا۔

20 کھلونے ایسے تھے جن میں سبھی نو عناصر موجود پائے گئے۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ ان کھلونوں سے خطرہ کتنا زیادہ یا کم ہے۔تحقیق کار ڈاکٹر اینڈڑو ٹرنر نے بتایا کہ 70 اور 80 کی دہائی کے لیگو برکس اس معاملے میں بہت نقصان دہ نکلے۔ انھوں نے کہا کہ ’اس دور میں حفاظتی ہدایات کی بنیاد پر کھلونوں کو ٹیسٹ نہیں کیا جاتا تھا۔ اور اب ہم انھیں استعمال کر رہے ہیں۔ڈاکٹر ٹرنر اور ان کی ٹیم نے ان کھلونوں کا تجزیہ ایکس رے فلورینس ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا۔ تحقیق میں ایسے کھلونوں کو شامل کیا گیا جنھیں بچے آسانی سے منہ میں چباتے ہیں۔انھوں نے پایا کہ ان میں اینٹیمنی، بیریئم، برومین، کیڈمیئم، کرومیئم، سیسہ اور سیلینیئم جیسے خطرناک عناصر موجود تھے۔پرانے دور میں جب کھلونے بنائے جاتے تھے تو ان میں ان عناصر کی موجودگی کے بارے میں سوچا نہیں جاتا تھا اور ان کھلونوں کے بازار میں آنے سے پہلے حفاظتی رہنما اصولوں سے متعلق ٹیسٹ نہیں کیے جاتے تھے۔انہی کھلونوں کو جب بچے اپنے منہ میں رکھتے ہیں تو یہ کیمیکل ان کے منہ میں جاتے ہیں جن سے انہیں زبردست نقصان پہنچ سکتا ہے.ڈاکٹر ٹڑنر کی تحقیق کے مطابق سرخ، پیلی اور سیاہ پلاسٹک سے بنے کھلونوں سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ والدین کو ایسا لگتا ہے کہ استعمال شدہ کھلونے استعمال کرنے میں ہرج ہی کیا ہے۔

انھیں لگتا ہے کہ کم از کم قریبی دوستوں اور خاندان والوں سے بچوں کے لیے پرانے کھلونے لیے جا سکتے ہیں. سیکنڈ ہینڈ کھلونوں کی دکانوں سے یہ کھلونے سستے بھی مل جاتے ہیں۔ لیکن یہ آپ کے بچے کی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر ٹرنر کہتے ہیں کہ پلاسٹک کے گہرے رنگ والے اور وہ کھلونے جنھیں بچے آسانی سے منہ میں ڈال سکتے ہیں، ان کے بارے میں والدین کو مزید معلومات دی جانی چاہییں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…