برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) دوپہر کو کچھ دیر کی نیند ذہن کو تیز کرنے کے ساتھ بہتر فیصلے کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دن کے وقت مشکل فیصلوں سے قبل ڈیڑھ گھنٹے کا قیلولہ زیادہ بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتا ہے۔ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند یاداشت 5 گنا بہتر بنائے
تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ مختصر نیند ہمیں لاشعور میں چھپی معلومات کا تجزیہ کرنے میں مدد دیتی ہے اور ردعمل کا وقت تیز کرتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ قیلولہ کرنے کی عادت ذہنی افعال کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے ۔ تحقیق کے دوران 16 رضاکاروں کے دماغوں میں آنے والی تبدیلیوں اور ذہنی ردعمل کے وقت کا موازنہ قیلولے سے پہلے اور بعد کے دورانیے سے کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ مختصر نیند کسی فیصلے کے فائدے یا نقصانات کی شناخت میں مدد دے سکتی ہے۔ محققین نے اس نتائج کو حیرت انگیز قرار دیا ہے۔ اس تحقیق کے لیے پہلے رضاکاروں کو مختلف تجربات سے گزارا گیا اور انہیں ٹاسک دیئے گئے، جس کے بعد ایک گروپ کو جاگنے جبکہ دوسرے کو ڈیڑھ گھنٹے نیند کی ہدایت کی گئی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ قیلولے سے لوگوں کے ذہنی ردعمل کا وقت بہت تیز ہوگیا۔ ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات پہلے سامنے آچکی ہے کہ قیلولے کی عادت یاداشت کو مضبوط بناتی ہے مگر اس نئی تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس عادت سے گہرائی میں جاکر فیصلے کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف سلیپ ریسرچ میں شائع ہوئے۔