لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت کے وزیر ِ خوراک سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ گندے انڈے فروخت کرنے والی ہیچریوں ( انڈے پیدا کرنے والے فارم) کے خلاف منظم کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخوراک سمیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ گندے انڈے خرید کر پاؤڈر بنانے والی فیکٹریاں سیل کی جاچکی ہیں ۔
جبکہ اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو بے نقاب کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گندے انڈوں کا معاملہ 90 ہزار خراب انڈوں کی برآمدگی سے شروع ہوا تھا جس کے بعد چیچہ وطنی اور بورے والا سے بھی 22 لاکھ خراب انڈے برآمد کیے گئے۔ سمیع اللہ نے بتایا کہ یہ خراب انڈے صرف اور صرف بیکری مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتے تھے، جو کہ انسانی صحت کے لیے کسی صورت فائدہ مند نہیں تھا۔ پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ گندے انڈے فروخت کرنے والی ہیچریوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہےاور ان سے انڈے خرید کر پاؤڈر بنانے والی فیکٹریاں بھی سیل کرکے اس گھناؤنے نے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتتہ سال بھی پنجاب میں گندے انڈوں کی بھرمار ہوگئی تھی ، فوڈ اتھارٹی نے مانگا منڈی لاہور کے قریب انڈوں سے پاؤڈر بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا تھا جہاں سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے 11 لاکھ گندے انڈے برآمد ہوئے تھے ، یہ انڈے بسکٹ بنانے والی معروف کمپنیوں کو فروخت کیے جانے تھے ۔