منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

اکثر افراد کو دوپہر کی نیند کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جاپان (مانیٹرنگ ڈیسک) دوپہر کو سونا یا قیلولہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ہے اور اس کے متعدد فوائد بھی ہیں، مگر کیا وجہ ہے کہ کچھ افراد کو ہی دوپہر میں نیند یا غنودگی کا احساس ستاتا ہے جبکہ بیشتر افراد ذہنی طور پر بہت زیادہ الرٹ ہوتے ہیں؟ تو اب سائنسدانوں نے اس کی وجہ ڈھونڈ لی ہے کہ آخر کیوں کچھ افراد کی آنکھیں دوپہر میں بند ہونے لگتی ہیں اور وہ کچھ منٹ کی نیند کا مزہ لیتے ہیں۔

یا آسان الفاظ میں آخر کچھ لوگوں کو کیوں دیگر کے مقابلے میں زیادہ نیند کی ضرورت پڑتی ہے۔ قیلولے کے سائنسی تصدیق شدہ 15 فوائد اس کا جواب جاپان کی Tsukuba یونیورسٹی کی تحقیق میں دیا گیا ہے، جس کے مطابق ایک جین میں آنے والی تبدیلی ایک دن میں نیند کا دورانیہ بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران چوہوں پر تجربات کرتے ہوئے ایک جین یا پروٹین SIK3 میں تبدیلی کی گئی اور اس سے نیند کی عادات میں آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔ محققین نے دیکھا کہ یہ چوہے کتنی دیر تک سوتے ہیں اور ان کی بیداری کا دورانیہ کیا ہے جبکہ بیداری کے دوران ان کا ذہن کس حد تک چوکنا ہوتا ہے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ SIK3 میں ایک امینو ایسڈ کو شامل کرنے سے چوہوں کو زیادہ نیند آنے لگی اور وہ زیادہ وقت تک سونے لگے، جس کی عکاسی ان کی دماغی لہروں کی سرگرمیوں سے بھی ہوئی، یعنی جب رات کو بیدار ہوتے تو ذہنی طور پر زیادہ الرٹ نہیں، حالانکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب یہ جانور عام طور پر زیادہ متحرک ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ جین نیند کو کنٹرول کرنے والے میکنزم پر کس حد تک اثرانداز ہوتا ہے اور اس پروٹین یا جین میں امینو ایسڈ انسانوں میں بھی ہوتا ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ انسانوں کی نیند کی عادات پر یہ اثرانداز ہوتا ہے۔ دوپہر کو بہت زیادہ سونا امراض کا خطرہ بڑھائے ان کا کہنا تھا کہ ان نتائج سے لوگوں میں نیند کے مسائل کو سمجھنے اور ان پر قابو پانے میں مدد ملے گی، جبکہ ہم جان سکتے ہیں کہ آخر کچھ لوگ دن کے وقت غنودگی یا سستی کے شکار کیوں ہوجاتے ہیں اور انہیں نیند کی ضرورت کیوں ہوتی ہے۔ ویسے تو یہ تحقیق چوہوں پر ہوئی مگر محققین کے خیال میں اس کے نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ہوتا ہے جو کہ دیگر کے مقابلے میں قیلولے کے عادی ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔ گزشتہ سال امریکا کی سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کی نیند یا قیلولے کا بہترین وقت دوپہر تین بجے کا ہے اور اس وقت بیس سے تیس منٹ کی نیند صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو بیس سے تیس منٹ کی نیند ہی بہترین ہوتی ہے، اس سے زیادہ دورانیہ ذہن کو زیادہ غنودگی کا شکار کردیتا ہے، جبکہ رات کو سونا بھی مشکل ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…