جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

توند سے نجات ناشتے کا وقت بدلنے سے بھی ممکن

datetime 31  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ توند کی چربی سے نجات چاہتے ہیں تو اپنے ناشتے اور رات کے کھانے کے وقت میں تبدیلی لاکر اس مقصد میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ سرے یونیورسٹی کی تحقیق میں غذاﺅں کے اوقات کے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا، جبکہ دیکھا گیا کہ اس سے ذیابیطس اور

امراض قلب کا خطرہ کتنا کم یا زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو معمول کے وقت سے ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے ناشتہ کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو ڈیڑھ گھنٹے پہلے ناشتہ کرنے کا کہا گیا۔ اس افراد کے خون کے نمونے 10 ہفتے کی تحقیق کے دوران کئی بار لیے گئے اور سوالنامے بھروائے گئے۔ ناشتہ نہ کرنا جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے اپنے کھانے کے اوقات کو تبدیل کیا انہوں نے جسمانی چربی کم غذا کھانے والوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ گھلائی۔ اس تحقیق کے دوران لوگوں پر یہ پابندی نہیں لگائی گئی تھی کہ وہ اپنی غذا میں کیا کھا سکتے ہیں۔ تاہم محققین نے دریافت کیا کہ جن لوگوں نے اپنے کھانے کے اوقات کو بدلا، انہوں نے مجموعی طور پر کم مقدار میں غذا کو جزو بدن بنایا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تحقیق چھوٹے پیمانے پر تھی مگر اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کھانے کے اوقات میں معمولی تبدیلی بھی ہمارے جسموں کے لیے کتنی فائدہ مند ہوسکتی ہے خصوصاً توند کی چربی کو گھلانے کے لیے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشنل سائنس میں شائع ہوئے۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک مخصوص وقت سے پہلے ناشتہ کرلینا موٹاپے سے بچانے یا اس سے نجات کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ہروقت تھکاوٹ کا سبب بننے والی 13 عادتیں تحقیق میں بتایا گیا۔

ناشتہ نہ کرنے کی عادت نہ صرف موٹاپے بلکہ مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو، بلڈ پریشر اور امراض قلب وغیرہ کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ کرنے سے کھانے کے بعد کے گلوکوز اور انسولین کے ردعمل کو ریگولیٹ کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ گلیسمیک کنٹرول بہتر ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے سے پہلے ناشتہ کرنا میٹابولزم ریٹ

کو بہتر کرکے جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ناشتہ نہ کرنا نہ صرف میٹابولزم کو متاثر کرتا ہے بلکہ جسمانی سستی کا باعث بھی بنتا ہے کیونکہ دماغ کو اپنے افعال کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے اور ناشتہ نہ کرنے پر وہ دن کے کسی بھی حصے میں کسی بھی چیز کی خواہش کرنے لگتا ہے، جس سے طویل المعیاد بنیادوں پر وزن بڑھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…