بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

توند سے نجات ناشتے کا وقت بدلنے سے بھی ممکن

datetime 31  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ توند کی چربی سے نجات چاہتے ہیں تو اپنے ناشتے اور رات کے کھانے کے وقت میں تبدیلی لاکر اس مقصد میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ سرے یونیورسٹی کی تحقیق میں غذاﺅں کے اوقات کے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا، جبکہ دیکھا گیا کہ اس سے ذیابیطس اور

امراض قلب کا خطرہ کتنا کم یا زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو معمول کے وقت سے ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے ناشتہ کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو ڈیڑھ گھنٹے پہلے ناشتہ کرنے کا کہا گیا۔ اس افراد کے خون کے نمونے 10 ہفتے کی تحقیق کے دوران کئی بار لیے گئے اور سوالنامے بھروائے گئے۔ ناشتہ نہ کرنا جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے اپنے کھانے کے اوقات کو تبدیل کیا انہوں نے جسمانی چربی کم غذا کھانے والوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ گھلائی۔ اس تحقیق کے دوران لوگوں پر یہ پابندی نہیں لگائی گئی تھی کہ وہ اپنی غذا میں کیا کھا سکتے ہیں۔ تاہم محققین نے دریافت کیا کہ جن لوگوں نے اپنے کھانے کے اوقات کو بدلا، انہوں نے مجموعی طور پر کم مقدار میں غذا کو جزو بدن بنایا۔ محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تحقیق چھوٹے پیمانے پر تھی مگر اس سے عندیہ ملتا ہے کہ کھانے کے اوقات میں معمولی تبدیلی بھی ہمارے جسموں کے لیے کتنی فائدہ مند ہوسکتی ہے خصوصاً توند کی چربی کو گھلانے کے لیے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشنل سائنس میں شائع ہوئے۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک مخصوص وقت سے پہلے ناشتہ کرلینا موٹاپے سے بچانے یا اس سے نجات کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ہروقت تھکاوٹ کا سبب بننے والی 13 عادتیں تحقیق میں بتایا گیا۔

ناشتہ نہ کرنے کی عادت نہ صرف موٹاپے بلکہ مختلف امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو، بلڈ پریشر اور امراض قلب وغیرہ کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ کرنے سے کھانے کے بعد کے گلوکوز اور انسولین کے ردعمل کو ریگولیٹ کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ گلیسمیک کنٹرول بہتر ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے سے پہلے ناشتہ کرنا میٹابولزم ریٹ

کو بہتر کرکے جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ ناشتہ نہ کرنا نہ صرف میٹابولزم کو متاثر کرتا ہے بلکہ جسمانی سستی کا باعث بھی بنتا ہے کیونکہ دماغ کو اپنے افعال کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے اور ناشتہ نہ کرنے پر وہ دن کے کسی بھی حصے میں کسی بھی چیز کی خواہش کرنے لگتا ہے، جس سے طویل المعیاد بنیادوں پر وزن بڑھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…